تلنگانہ

گروپ اور ڈی ایس سی امتحانات کو ملتوی کرنے کے مطالبے پر حیدرآباد میں نوجوانوں کا رات بھر دھرنا

حیدرآباد _ 14 جولائی ( اردولیکس ) گروپ 2 کے امتحانات معمول کے مطابق منعقد کرنے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد حیدرآباد شہر کے اشوک نگر اور دلسکھ نگر میں سینکڑوں بے روزگار نوجوانوں نے سڑک پر نکل پڑے اور بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کر دیا.یہ احتجاج رات بھر جاری رہا۔گروپ-2 اور گروپ-3 کی جائیدادوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ امتحانات کو دسمبر میں منعقد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سینکڑوں بے روزگار نوجوانوں نے ہفتہ کی رات اشوک نگر چوک پر دھرنا دیا۔

 

احتجاجیوں نے چکڑپلی سٹی سنٹرل لائبریری سے اشوک نگر چوک تک ایک بہت بڑی ریالی نکالی ۔ انہوں نے اشوک نگر چوک پر سڑک پر بیٹھ کر ٹریفک بلاک کردی ۔ انہوں نے حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف نعرے لگائے۔جس سے اشوک نگر کا علاقہ امیدواروں کے نعروں سے گونج رہا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست میں کانگریس کے اقتدار میں آنے کے لیے ان سب نے سخت محنت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے درد کو سمجھے اور ان کے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرے۔

 

اشوک نگر میں نوجوانوں کی جانب سے دھرنا دینے کی اطلاع پا کر ڈی ایس سی امیدوار دلسکھ نگر میں دھرنا شروع کردیے ۔ وینکٹا دری تھیٹر سے میٹرو اسٹیشن تک ریالی نکالی گئی۔اور راجیو چوک پر جمع ہو کر دھرنا دیا۔انہوں نے ڈی ایس سی کو فوری طور پر ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا. انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ ان کے مسئلے کو سیاسی نقطہ نظر سے نہ دیکھے بلکہ ریاست کے مستقبل کے نقطہ نظر سے دیکھے۔

 

انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ بی آر ایس اور بی جے پی کے ساتھ جوڑ کر ان کے دھرنوں کو محض مطالبات کے ساتھ سیاست کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہوگا۔ دھرنے کے پیش نظر دلسکھ نگر کے ساتھ ساتھ ایل بی نگر میں بھی پولیس کی بھاری جمعیت کو تعینات کیا گیا

متعلقہ خبریں

Back to top button