تلنگانہ

قدیم کلکٹریٹ مسجد نظام آباد کی باز یابی کے لئے  حافظ محمد لئیق خان ہائی کورٹ سے رجوع _ عہدیداروں کو نوٹس

نظام آباد:18/ فروری (اردو لیکس) تلنگانہ کے نظام آباد ضلع کی  قدیم کلکٹریٹ پر واقع درج اوقاف مسجد کی باز یابی کے لئے راہ ہموار ہوچکی ہے۔ قدیم کلکٹریٹ پر واقع 230 گز درج اوقاف مسجد جس کا سروے نمبر (24664) ہے۔ اس درج اوقاف مسجد کے سلسلہ میں تلنگانہ وقف بورڈ، ضلع کلکٹر، آرڈی او اور دیگر عہدیداروں سے بارہا نمائندگی کی جانے کے باوجود کوئی عملی اقدامات نہیں کئے جارہے تھے۔

 

قدیم کلکٹریٹ کو جدید کلکٹریٹ کی عمارت پر منتقل کردئیے جانے کے بعد یہاں پر اندور کلا بھارتی بھون کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا گیا جس کیخلاف صدر ضلع جمعیت العلماء ہند نظام آباد حافظ محمد لئیق خان نے ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے رٹ درخواست داخل کرنے پر پرنسپال سکریٹری ریونیو سکریٹریٹ بلڈنگ، ضلع کلکٹر نظام آباد، آرڈی او نظام آباد، سپرنٹنڈنٹ انجینئر آراینڈ بی نظام آباد، سی ای او وقف بورڈ تلنگانہ اور میونسپل کمشنر نظام آباد کو نوٹس جاری کردی گئی ہے۔

 

صدر ضلع جمعیت العلماء ہند حافظ محمد لئیق خان نے پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے بتایا کہ 2020 ء سے قدیم کلکٹریٹ مسجد کی باز یابی کے سلسلہ میں وقف بورڈ تلنگانہ، ضلع کلکٹر نظام آباد اور دیگر عہدیداروں سے بارہا نمائندگی کی جانے کے باوجود کوئی عملی اقدامات نہیں کئے جارہے تھے۔ قدیم کلکٹریٹ کی عمارتوں کو منہدم کرتے ہوئے اندور کلا بھارتی بھون کا وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کے ہاتھوں سنگ بنیاد رکھا گیا اور اندور کلا بھارتی بھون کی عمارت کا نقشہ جاری کردیا گیا لیکن قدیم کلکٹریٹ مسجد کے سلسلہ میں کوئی واضح تیقن نہیں دیا جارہا تھا جس سے ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے رٹ درخواست داخل کرنے پر نوٹس جاری کی گئی ہے۔ حافظ محمد لئیق خان نے کہا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے ان تمام عہدیداروں کو اندورن ایک ہفتہ جواب داخل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

 

حافظ محمد لئیق خان نے اس ایقان کا اظہار کیا کہ بہت جلد ہائی کورٹ کی جانب سے اندور کلا بھارتی بھون کی تعمیر پر حکم التواء جاری کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ قدیم کلکٹریٹ پر واقع درج اوقاف مسجد کی باز یابی تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے مسجد کی باز یابی کوئی فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں ہے بلکہ درج اوقاف مسجد کی باز یابی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ قدیم کلکٹریٹ مسجد کی باز یابی کے سلسلہ میں وقف بورڈ چیرمین سے بھی بارہا نمائندگی کی گئی لیکن ٹھوس اقدامات نہ کئے جانے کی بناء پر ہوئی کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں انہوں نے اس ایقان کا اظہار کیا کہ انشاء اللہ قدیم کلکٹریٹ مسجد کو دوبارہ باز یاب کرتے ہوئے وہاں پر مسجد تعمیر کی جائے گی اور پنچگانہ نمازو ں کی ادائیگی عمل میں آئے گی۔ پریس کانفرنس میں مولانا ہاشم، مولانا عظم سعید، مولانا غلام رسول، مفتی ابراہیم، حافظ اصغر، حافظ اشرف، حافظ وسیم، حافظ اکبر، مولانا عبدالعلیم اشاعتی، حافظ شجاع الرحمن طلحہ قاسمی، حافظ سراج و دیگر موجود تھے۔

 

قدیم کلکٹریٹ نظام آباد کی درج اوقاف مسجد کی باز یابی کے سلسلہ میں صدر ضلع جمعیت العلماء حافظ محمد لئیق خان گذشتہ کئی سالوں سے وقف بورڈ سے رجوع ہوتے ہوئے مسلسل نمائندگی کرنے کے باوجود صرف مکتوب روانہ کیا جارہا تھا جس کو ضلع انتظامیہ کی جانب سے خاطر میں نہیں لایا گیا اور قدیم کلکٹریٹ کی اراضی پر اندور کلا بھارتی بھون کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا۔ حافظ محمد لئیق خان صدر ضلع جمعیت العلماء ہند ضلع نظام آباد نے مسجد کی باز یابی کا بیڑھ اٹھاتے ہوئے ہائی کورٹ وکیل سے رجوع ہوئے اور رٹ درخواست داخل کرنے پر تلنگانہ اور نظام آباد کے 6 اعلیٰ عہدیداروں کو نوٹس جاری کی گئی ہے۔ ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کیلئے کثیر سرمایہ خرچ کرنا پڑتا ہے وقف بورڈ کی ذمہ داری کو حافظ محمد لئیق خان انجام دے رہے ہیں

 

وقف بورڈ تلنگانہ کو ضلع نظام آباد سے سالانہ بھاری آمدنی ہونے کے باوجوددرج اوقاف مساجد و جائیدادوں کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے دینی و ملی جذبہ رکھنے والے حافظ محمد لئیق خان جیسے افراد کو اپنے ذاتی سرمایہ پر درج اوقاف مساجد و جائیدادوں کے تحفظ کیلئے انتھک جدوجہد کرنی پڑرہی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button