تلنگانہ

یوم تاسیس تلنگانہ کے دس سالہ جشن کے پوسٹر میں اُردو نظر انداز : کانگریس لیڈر محمد واجد حسین

تلنگانہ کے دس سالہ جشن کے  پوسٹر پر اُردو نظر انداز  کیا گیا 

ریاستی چیف منسٹر جناب چندرشیکھر راؤ مسلمانوں کی تاریخی عمارتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اقلیتون کے ساتھ تعصبیت کا دیا ثبوت –

۔محمد واجد حسین سابق فلور لیڈر جی ایچ یم سی نے لگایا الزام ۔

وزیر آعلیٰ  چندرشیکھر راؤ نے تشکیل ریاست کے دس سالہ تقریب کیلئے کے سلسلہ میں ایک اشتہار جاری کیا جس میں انہوں نے ریاست کے مختلف پروجیکٹس کی تصویر شائع کیا لیکن حیدرآباد شہر کی تاریخی عمارتوں، کو نظر انداز کردیا جس میں عثمانیہ یونیورسٹی ، چارمینار ، مکہ مسجد کی تصاویر کو شامل نہیں کیا اور اُردو زبان کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا- جس کی وجہ سے ایک طرف اقلیتون کے ساتھ تعصبیت کا ثبوت دیا ہے اور دوسری طرف اردو داں طبقہ بھی مایوسی کا شکار ہوا ۔

 

محمد واجد حسین سینئر کانگریس قاید نے پرس نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے چیف منسٹر ہمیشہ نظام میر عثمان علی خان بہادر کی تعریف کرتے تھکتے نہیں ہیں اور اُردو زبان کو سرکاری دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا ہے – لکین دس سالہ تقریب میں اردو کو نظر انداز کردیا گیا ہے-

 

دوسری جانب حیدرآباد شہر جو تلنگانہ اسٹیٹ کا مرکزی شہر ہے لیکن یہاں کی تاریخی عمارتوں کو مکمل نظر انداز کرتے ہوئے اقلیتون کو مایوس کردیا ۔محمد واجد حسین کانگریس قاید نے افسوس کا اظہار کیا کہ بی آر یس کے اقلیتی قایدین بھی اس جانب توجّہ نہیں دلوائے  اور نہ ہی اسٹیٹ کے آعلیٰ عہدیدار اس جانب کوئی توجہ نہیں دلوایے ۔

 

انھونے مزید کہا کہ ریاست میں اردو زبان کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا اور ریاست میں 4 کروڑ سے زاید آبادی ہے اور شہر حیدرآباد میں 1 کروڑ سے زاید آبادی اردو زبان بولتی اور جانتی بھی ہے لیکن اس اشتہار میں اردو زبان کو بھی نظر انداز کیا گیا ۔۔جس سے اردو داں طبقہ بھی مایوسی کا شکار ہیں ۔

 

محمد واجد حسین سابق فلور لیڈر جی ایچ ایم سی کانگریس پارٹی نے ریاست کے وزیر آعلیٰ  چندرشیکھر راؤ سے مطالبہ کیا کہ وہ دس سالہ تقریب کے اشتہار میں حیدرآباد کی عثمانیہ یونیورسٹی – چارمینار اور مکہ مسجد کی تصاویر کو شامل کریں اور ساتھ ساتھ اس تقریب کے اشتہار میں اردو زبان کو بھی شامل کریں ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button