مضامین

” ماں باپ” کی سرپرستی کے بغیر” بچپن ” پیاسا ” رہتا ہے

 اظہار احساس: – ایس  ایم عارف حسین

اعزازی خادم تعلیمات و جنرل سیکریٹری انجمن و سابقہ معتمد مرکزی پنچ کمیٹی.مشیرآباد. حیدرآباد. سل نمبر: 9985450106 

اس دنیاے فانی کا مشاہدہ اور تجربہ اس امر کو الفاظ میں ڈھالنے کی طرف مائیل کرتا ہیکہ ایسے شیرخوار و معصوم بچے جو اپنی کم عمری میں کبھی اپنے ماں کے انتقال پر یسیری اور باپ کے انتقال پر یتیمی کا سامنا کرتے ہیں تو کبھی ماں باپ کے درمیان طلاق واقع ہونے پر ایک جانب باپ کے پیار سے محروم ہوتے ہیں تو دوسری جانب ماں کی ممتا سے محروم ہوتے ہیں.

"حالات نے ماں باپ سے جدا کردیا مجھے :

اب زندگی سے زندگی محروم ہو گئی”

ایسے معصوم بچوں کو جب انکے دادا- دادی پرورش کرتے ہیں تب انکی ماں کا پیار نہیں مل پاتا اور اگر نانا- نانی پرورش کرتے ہیں تب انکو باپ کا پیار میسر نہیں ہوتا. جب جب ان معصوم بچوں کو انکی معمولی غلطی پر پرورش کرنے والے دادا-دادی یا نانا- نانی ڈانٹتے ہیں اس وقت ان معصوم بچوں کے چہروں پر گہری مایوسی چھاجاتی ہے اور انکی آنکھیں ماں کی ممتا اور باپ کی سرپرستی کو ڈھونڈتی ہیں اور بالآخر انکی معصوم اور بےبس آنکھوں سے بے ساختہ آنسوں بہتے ہیں. مایوسی میں غرق یہ چہرے اور بہتے آنسو ایک طرف سرپرست نانا- نانی یا دادا- دادی اور گھر کے دیگر افراد کو بے ساختہ رونے پر مجبور کرتے ہیں تو دوسری طرف ان بےبس و بچھڑے ہوے معصوموں کیلیے اللہ سے رجوع ہونے کیلیے راغب کرتے ہیں. نتیجہ میں سرپرست نانا- نانی اور دادا- دادی کے سینوں سے بغیر آواز والی چیخیں نکلتی ہیں اور اس دبی آواز میں دھاڑیں مار مار کر روتے ہوے ان معصوموں کی حفاظت اور خوشحال مستقبل کیلیے اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں.لھذا یہ بلا آواز والی دھاڑیں اور بے ساختہ بہتے آنسوں سرپرستوں کیلیے یقیناً تسلی کا سامان بنتے ہیں جو صرف اور صرف اللہ تعالی کے فضل و کرم کا نتیجہ ہوتا ہے. ورنہ ایک طرف یہ بچھڑے ہوے معصوم بچے مزید اس عارضی دنیا میں اِدھر اُدھر کھو جاتے تو دوسری طرف بے بس نانا- نانی و دادا- دادی ذہنی و گہری سونچ کی موت کے آغوش میں چلے جاتے.

” تاریخ اسلام” اُن دکھ بھرے حالات سے آگاہ کرتی جسمیں ھمارے "پیارے رسول صلعم” بھی شیرخواری میں دائی حلیمہ کا دودھ پیکر بڑے ہوے ہیں اور بچپن ہی میں یتیمی کا سامنا کرتے ہوے اپنے چچا ابو طالب کی پرورش میں بچپن سے جوانی میں قدم رکھے ہیں”. یہ کیفیت ساری انسانیت کیلیے بالراست آگاہی ہیکہ اللہ تعالی اپنے محبوب بندوں کو آزماتے ہیں جس پر یقین ہی ایمان کی نشانی ہے اگرچیکہ متاثرین کو ذہنی- جسمانی اور معاشرتی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے.

” کیا لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہیکہ وہ صرف یہ کہے دینے سے چھوڑ دیے جاینگے کہ ہم ایمان لائے اور انہیں آزمایا نہ جایگا”( القرآن)

اللہ تعالی سے دعا ہیکہ رسول صلعم کے صدقہ میں دنیا بھر کے ایسے تمام معصوم بچے جو کہیں ماں باپ کو کھو چکے ہیں یا کہیں ماں باپ سے بچھڑ چکے ہیں تمام کی ہر لحاظ سے حفاظت فرماے اور انکے موجودہ سرپرست یعنی نانا- نانی و دادا- دادی کو ان معصوموں کی پرورش میں ہر اعتبار سے غائیبی مدد و ہمت عطا کرے. آمین.

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button