انٹر نیشنل

حماس لیڈر یحیی سنوار مرے نہیں ابھی زندہ ہیں

پندرہ دن قبل غزہ شہر میں ایک راکٹ حملے میں ہلاک قرار دئے جانے والے یحیی سنوار کے بارے میں، متعدد رپورٹس میں انکشاف ہوا ہے کہ حماس کے رہنما یحییٰ سنوار ابھی زندہ ہیں اور قطر میں یرغمالیوں اور جنگ بندی کے معاہدے کے ثالثوں کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم کر چکے ہیں۔ 21 ستمبر کو غزہ شہر میں بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دینے والے ایک اسکول پر اسرائیلی راکٹ حملے کے بعد سنوار کے بارے میں کوئی ٹھوس معلومات نہیں مل سکیں تھیں۔

 

اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ سنوار نے اسرائیل کے معاہدے میں عدم دلچسپی کے باعث رابطہ منقطع کیا تھا۔ والا نیوز ویب سائٹ نے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے کہا کہ سنوار نے یرغمالیوں اور جنگ بندی کے معاہدے پر اپنے مؤقف میں کسی قسم کی نرمی نہیں دکھائی ہے۔ اسی دوران، یروشلم پوسٹ نے ایک سینئر قطری سفارت کار کے حوالے سے بتایا کہ سنوار نے براہ راست رابطہ قائم نہیں کیا، بلکہ یہ رابطہ حماس کے ایک سینئر رہنما خالد الہیہ کے ذریعے قائم ہوا۔

 

حماس نے مذاکرات کے ایک حصے کے طور پر اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا اور جنگ کے مستقل خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ اسرائیل نے ان مطالبات کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اسرائیل کا مؤقف ہے کہ اس طرح کا معاہدہ حماس کو دوبارہ غزہ کی پٹی پر کنٹرول حاصل کرنے اور اپنی فوجی طاقت دوبارہ تعمیر کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button