این آر آئی

نفرت و تعصب کے اندھیروں میں امن کے چراغ جلانے میں بقاء و ترقی ہے۔ ایوب علی خاں 

ریاض۔‌کے این واصف

بزم اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب ریاض نے اپنے خصوصی اجلاس مین معروف صحافی ایوب علی خاں کا خیرمقدم و خصوصی لکچر کا اہتمام کیا۔ ایوب علی خاں ان دنون سعودی عرب کے مختصر دورے پر ہیں۔ اس پرہجوم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایوب علی خاں نے کہا کہ ہندوستان صدیوں سے اتحاد و اتفاق، امن و آشتی کی زمین، بین مذاہب بقائے باہمی کا جذبہ کا ملک رہاہے۔ ملک کی اکثریت نے کبھی اقلیت کو اپنے سے الگ تصور نہین کیا۔ مگر ایک چھوٹا سا طبقہ اس ماحول کو بگاڑنے کے در پہ ہے۔ اب امن پسند اور ملک کی سلامتی اور ترقی کے خواہاں امن کی راہ گامزن رہتے ہوئے نفرت کے اندھیروں میں امن کے چراغ روشن کرنے کی کوشش کریں اور ملک سے نفرت کی لعنت کو نکال پھیکیں۔ انھوں نے کہا مجاہدین آزادی نے ہمیں جو ہندوستان سونپا تھا اس کی بازیابی کے لئے جد و جہد کریں۔

 

 

ایوب علی خاں نے مزید کہا کہ آج ملک کی کچھ شمالی ریاستوں میں ظلم و بربریت وتیرہ بن گیا ہے۔ جنوب والے اس کے خاموش تماشائی نہ رہیں بلکہ اپنے علاقہ کو محفوظ رکھتے ہوئے امن کے پیام کو آگے بڑھائیں۔ این آر آئیز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ہموطنون اور ملک کے حالات سے بے خبر نہ رہیں۔ وطن اور یہاں سماجی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔ ایوب علی خاں نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں میں تعلیم کی کمی ہی ان کی پسماندگی اور مصائب کی وجہ ہے۔ این آر آئیز گروپس اس میدان میں عملی اقدام کریں۔ ایوب علی خاں نے وقف ترمیمی بل پر کئے گئے سوال پر کہا کہ یہ بل مسلمانون کی برباد معیشت کو مزید برباد کردے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے بزرگوں نے اربوں کی جائدادیں جس منشا سے وقف کی تھیں اس کے بنیادی نظریہ کو ہم ہی نے ٹھیس پہنچائی۔ ہمیں اپنے گریبانوں میں بھی جھانکنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس کا آغاز محمد فاروق الدین کی قراءت کلام پاک سے ہوا۔ ناظم اجلاس عبدالقدوس جاوید کے ابتدائی کلمات کے بعد صدر بزم اردو ٹوسٹ ماسٹرز کلب سید عتیق احمد نے حاضرین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کلب کے اغراض و مقاصد بیان کئے اور کلب کی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ کے این واصف نے ایوب علی خاں کا تعارفی خاکہ بعنوان “اماں حوا کے شہر کا ابن آدم” پیش کیا۔ سید عتیق احمد اور سید این مسعود نے کلب کی جانب سے ایوب علی خاں کو تہنیت پیش کرتے ہوئے ان کی شال پوشی کی اور یادگاری مومنٹو پیش کیا۔

 

کلب کے اساسی رکن عبدالقدوس جاوید نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ جاوید جو ایوب علی خاں کے پرانے شناسا ہین نے اپنے ابتدائی کلمات کے ساتھ کچھ دلچسپ پرانی یادین بھی شیئر کین۔ فنکشن ھال اپنی تنگ دامانی کا شکوہ کررہا تھا جو ممکت میں ایوب علی خاں کی مقبولیت کا ثبوت تھا۔ میر منتصر علی خاں کے ہدیہ تشکر پر اس تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button