نیشنل

پولیس اسٹیشن آنے والی عشرت جہاں گولی لگنے سے زخمی _ اترپردیش میں انسپکٹر کی مجرمانہ لاپرواہی کا سنگین واقعہ

علی گڑھ _ 9 دسمبر( اردولیکس ڈیسک) اترپردیش کے ایک پولیس اسٹیشن میں انسپکٹر کی مجرمانہ لاپرواہی سے ایک خاتون زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے جہاں انسپکٹر کی لاپرواہی سے پستول چل گئی اور گولی خاتون کے سر میں لگ گئی۔ یہ افسوسناک واقعہ علی گڑھ ضلع میں جمعہ کو پیش آیا۔

جمعہ کو   اپرکوٹ پولیس اسٹیشن میں انسپکٹر کی غفلت سے عشرت جہاں نامی خاتون کی جان خطرے میں پڑ گئی۔ پاسپورٹ کی تصدیق کے لیے پولیس اسٹیشن پہنچی عشرت جہاں دفتر میں اپنے بیٹے ذیشان کے ساتھ متعلقہ ملازم کا انتظار کر رہی تھی۔ پھر انسپکٹر نے ساتھی پولیس والے سے پستول لے کر نہ صرف لوڈ کیا بلکہ سوچے سمجھے بغیر ٹریگر بھی دبا دیا۔ گولی کچھ فاصلے پر کھڑی ایک خاتون کے سر میں لگی۔ قریب ہی کھڑا خاتون کا بیٹا چینخ و پکار کرتے ہوئے زخمی ماں کو ہاسپٹل منتقل کیا ۔ یہ سارا واقعہ سی سی ٹی وی میں قید ہو گیا ہے۔ خاتون کو تشویشناک حالت میں جے این میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔ واقعہ کے بعد انسپکٹر فرار ہو گیا اور اسے معطل کر دیا گیا۔

 

مقامی لوگوں نے سابق ایس پی ایم ایل اے ضمیر اللہ کے ساتھ پولیس اسٹیشن میں تقریباً آدھے گھنٹے تک ہنگامہ کیا اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ میڈیکل کالج میں بھی مظاہرہ کیا گیا۔ اپرکوٹ بازار بند رہا۔ یہ واقعہ دوپہر 3 بجے کے قریب پیش آیا۔

عشرت جہاں پاسپورٹ کی تصدیق کے لیے آئی تھیں۔
بھوجپورہ چوکی کے انچارج منوج کمار نے آگرہ سے صرف تین ماہ قبل یہاں اپنی آمد درج کی تھی۔ وہ دوپہر کو تھانے میں تھا۔ ہدی گودام کے رہائشی شکیل احمد کی بیوی عشرت جہاں اپنے بڑے بیٹے ذیشان کے ساتھ پاسپورٹ کی تصدیق کے لیے گئی ہوئی تھی۔ دونوں دفتر میں متعلقہ ملازم کی سیٹ کے سامنے کھڑے تھے۔ منوج کمار کچھ فاصلے پر تھا۔ ایک سپاہی نے اسے قریبی اسلحہ خانے سے ایک پستول دیا۔ منوج کمار نے جیسے ہی پستول لیا، اس نے میگزین نکالے بغیر اسے لوڈ کیا اور پھر ٹریگر دبا دیا۔ اس کی نال عورت کی طرف تھی۔ گولی لگتے ہی خاتون گر گئی۔ بیٹا چیختے ہوئے ماں کو اٹھایا اور پولیس جوانوں کی مدد سے ہاسپٹل منتقل کیا۔

اس معاملے میں علی گڑھ کے ایس ایس پی کالاندھی نیتھانی نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو  تقریباً ڈھائی بجے پولیس اسٹیشن میں پیش  آیا  ۔ ایس ایس پی نے کہا کہ ڈاکٹرز اسے دیکھ رہے ہیں اور میڈیکل کالج میں اس کا بہترین علاج کیا جا رہا ہے۔ فی الحال سی او وغیرہ فوراً وہاں پہنچ گئے ہیں اور متاثرہ خاندان کے افراد جو بھی شکایت کریں گے اس پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انسپکٹر نے جو بھی غفلت برتی ہے، اس کے خلاف بھی سخت تعزیری کارروائی کی جائے گی اور یہ مجرمانہ زمرے میں آئے گا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ گولی کیسے چلائی گئی، یہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر چلائی گئی۔ وہ سپاہی جو قریب ہی کھڑے تھے، اگرچہ وہ بچ گئے لیکن انہیں کوئی چوٹ نہیں آئی لیکن عورت کو ضرور چوٹ لگی تھی۔ انسپکٹر کو پکڑنے ایک ٹیم تعینات کر دی گئی ہے، وہ مفرور ہے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button