ہیلت

کورونا سے خطرناک وائرس _ متاثرہ افراد کی ناک سے خون بہنے کے بعد ہورہی ہے موت

حیدرآباد _ 31 مارچ ( اردولیکس ڈیسک) مشرقی آفریقہ کے ملک بورنڈی کے ایک چھوٹے سے قصبہ میں ایک نئی قسم کا وائرس پھیل رہا ہے۔ اس سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔ اس وائرس سے متاثرہ افراد کی ناک سے بہت زیادہ خون آتا ہے اور چند ہی گھنٹوں میں مر جاتے ہیں۔ باجیرو کے علاقے میں 24 گھنٹوں کے اندر وائرس اور خون بہنے سے تین افراد کی موت ہو گئی۔ اس سے متاثرہ افراد میں بخار، سر درد، سستی اور قے جیسی علامات نظر آتی ہیں۔ ان علامات کے ساتھ دواخانوں میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے حکومت نے مشورہ دیا ہے کہ اس پر قابو پانے کے لیے قصبہ کے تمام لوگوں کو کورنٹائن  میں رکھا جائے۔

 

مریضوں کا معائنہ کرنے والے ایک ہاسپٹل کے ڈاکٹر نے بتایا کہ اس بیماری سے متاثرہ تین  مریض ہاسپٹل پہنچنے سے چند گھنٹے پہلے ہی زیادہ خون بہنے کی وجہ سے چند سیکنڈوں میں ہی دم توڑ دئے ۔ بورنڈی کی وزارت صحت (منسٹری آف ہیلتھ) نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ وائرس ایک بگ ہے۔ اس ماہ کے شروع میں، پڑوسی ملک تنزانیہ نے ماربرگ وائرس کے پھیلنے کا اعلان کیا۔ اس کا اثر دوسرے ممالک پر بھی پڑ رہا ہے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ وائرس کوویڈ وائرس سے بھی زیادہ خطرناک ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button