جنرل نیوز

نظام آباد میں بعد نماز جمعہ وقف ترمیمی بل کے خلاف پارلیمانی کمیٹی کو روانہ ہوئے پیغامات

نظام آباد:13/ ستمبر (اردو لیکس) وقف بل سال 2024 کی مخالفت میں آج نظام آباد میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی جانب سے جمعہ کے موقع پر کوڈنگ کرتے ہوئے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کو اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پیغامات کو روانہ کیا گیا۔کانگریس قائدین ایم اے قدوس کارپوریٹر، سابق ڈپٹی میر ایم اے فہیم، سینئر کانگریس قائدین سید نجیب علی ایڈوکٹ،اشفاق احمد خان پاپا،مجاہد خان سابقہ کارپوریٹر،مولانا کریم الدین کمال، محمد سمیر احمد، سید مجاہد علی ببو کے علاوہ دیگر کارکنان نے آج جمعہ کے موقع پر مساجد کے روبرو ٹھہر گئے اور مصلیوں سے کوڈنگ حاصل کرتے ہوئے جوائنٹ پارلیمنٹری ایکشن کمیٹی کو اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پیغامات کو روانہ کیا۔ پیغامات راوانہ کرنے کا آج آخری دن اور جمعہ ہونے کی وجہ سے کانگریس قائدین مساجد کے روبرو ٹھہر کر بل کے بارے میں واقف کرواتے ہوئے دیکھا گیا اور مساجد کے امام و خطیب حضرات

کی جانب سے بھی اس بل کے بارے میں تفصیلی طور پر بتایا کہ وقف کی جائیداد اللہ کی جائیداد ہے اس پر کس کا بھی حق نہیں ہوتا لیکن مرکزی حکومت اپنی من مانی اپنے تعصب پرستی کے ذہنیت کے ذریعے پارلیمنٹ میں جو قانون کو پیش کیا ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ مرکزی حکومت وقف کی جائیداد کو حاصل کرنا چاہتی ہے اور اپنی مرضی کے مطابق ان جائیدادوں پر قبضہ کرتے ہوئے اپنے اغراض کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے لیکن کانگریس پارٹی اور اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے اس بل کے خلاف بڑے پیمانے پر پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی تھی قائد اپوزیشن راہل گاندھی نے اس بارے میں تفصیلی طور پر واقف کرواتے ہوئے بل کی مخالفت کی تھی جس کے بعد( جی پی سی )جوائنٹ پارلیمنٹ کمیٹی کو روانہ کیا گیا تھا اور جوائنٹ پارلیمنٹ کمیٹی نے ملک بھر کی عوام سے اس بارے میں رائے طلب کی تھی اور مختلف تنظیموں کی جانب سے اس کے خلاف مہم چلاتے ہوئے بڑے پیمانے پر مخالفتیں کی جا رہی ہے اج اخری دن بڑے پیمانے پر پیغامات کو روانہ کرنے کے لیے عوام سے کوڈنگ حاصل کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ اگر وقف بل 2024 پاس ہوتا ہے تو مسلمانوں کے جائیدادوں کو خطرہ لاحق ہوگا اور مرکزی حکومت کے ناپاک عزائم کو کامیابی حاصل ہوگی اس لئے ہر فرد اپنے خاندانوں کے ذریعے  اس بل کی مخالفت کرنے کے لئے رات دیر گئے تک پیغامات کو روانہ کرنے کی خواہش کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button