نیشنل

ہندوستانی نوجوان سے شادی کرنے والی پاکستانی خاتون سیما حیدر کا کیا ہوگا؟

نئی دہلی: پاکستان سے نیپال کے راستے اترپردیش کے شہر نوئیڈا آنے والی سیما حیدر ایک بار پھر خبروں میں ہے۔ حال ہی میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد مرکزی حکومت نے ہندوستان میں مقیم

 

پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے جس کے بعد سیما حیدر پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔تین بچوں کی ماں سیما حیدر نے سوشل میڈیا کے ذریعہ ہندوستان کے ایک نوجوان، سچن مینا، سے دوستی کی تھی۔ بعد ازاں وہ نیپال کے راستے غیر قانونی طور پر بھارت داخل ہوئیں اور ان دونوں نے شادی کرلی اب گریٹر نوئیڈا کے ربوپورا علاقے میں

 

سچن کی بیوی کے طور پر رہ رہی ہیں۔ سچن اور سیما کی ملاقات آن لائن گیم "پب جی” کے ذریعہ ہوئی تھی جو رفتہ رفتہ محبت میں بدل گئی۔ اطلاعات کے مطابق سیما اب سچن کے بچے کی ماں بھی بن چکی ہیں۔

 

سوالات اس لیے پیدا ہو رہے ہیں کیونکہ سیما حیدر نہ تو قانونی ویزے کے ذریعے ہندوستان آئی تھیں اور نہ ہی ان کے پاس ہندوستانی شہریت ہے۔ حالانکہ ان کے خلاف تحقیقات ہو چکی ہیں اور سکیورٹی ایجنسیاں پہلے ہی ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، تاہم مرکز کی تازہ ہدایات کے بعد سیما کے قیام پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

 

اب تک حکومت کی طرف سے سیما حیدر کے معاملے پر کوئی واضح موقف سامنے نہیں آیا ہے۔ماہرین کا ماننا ہے کہ چونکہ سیما کا داخلہ بھارت میں غیر قانونی تھا اور اب حکومت نے پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے تو ان پر بھی قانونی کارروائی ممکن ہے۔

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button