ایجوکیشن

ظہیر آباد میں اعلیٰ تعلیم کے لیے گورنمنٹ ڈگری کالج ظہیر آباد عصری و معیاری تعلیمی ادارہ

انٹرمیڈیٹ کامیاب طلباء اس کالج میں داخلے کے ذریعے اپنے بہتر مستقبل کی تعمیر کریں

ظہیر آباد(7جون پریس نوٹ) کسی بھی علاقے کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ اس علاقے میں معیاری تعلیمی ادارے ہوں چنانچہ ظہیر آباد میں ڈگری کی سطح پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کی جب بات آتی ہے تو ہمارے سامنے گورنمنٹ ڈگری کالج ظہیر آباد ایک معیاری اعلیٰ تعلیم کے ادارے کے طور پر نظر آتا ہے۔ ظہیر آباد میں کئی معیاری صنعتیں کام کر رہی ہیں ان صنعتوں میں تعلیم یافتہ ہنر مند افراد کے لیے روزگار کے مواقع ہیں اور ان صنعتوں میں جو نوجوان کام کر رہے ہیں وہ گورنمنٹ ڈگری کالج ظہیر آباد سے تعلیم یافتہ ہیں۔

 

 

ظہیر آباد میں اس کالج کا قیام 1991ء میں عمل میں آیا۔ کالج کے لیے چار ایکڑ اراضی مختص ہے اور کالج اپنے قیام کے بعد سے مسلسل ترقی کرتا ہوا ایک شاندار عمارت میں کام کر رہا ہے کالج کی اپنی عمارت ہے جس میں RUSAکے تحت نئے کمرہ جماعت کی تعمیر کے بعد اب کالج میں تقریباً20کشادہ کمرہ جماعت‘ لیبارٹری‘ سمینار ہال‘ورچوئل کلاس رو م‘ کمپیوٹر لیب‘ ٹی ایس کے سی لیب‘ لائبریری اسپورٹس اور جم کی سہولتیں دستیاب ہیں۔گورنمنٹ ڈگری کالج ظہیر آباد میں بی اے بی کام اور بی ایس سی تلگو‘اردو اور انگریزی میڈیم میں تقریباً 500نشستیں دستیاب ہیں۔ کالج لڑکوں اور لڑکیوں کو یکساں تعلیمی سہولت فراہم کرتا ہے۔ کالج کا دو مرتبہ NAACمعائنہ ہوچکا ہے۔2014ء میں اسے بی گریڈ اور2020ء میں اسے بی پلس گریڈ دیا گیا ہے۔ کالج کے موجودہ پرنسپل ڈاکٹرمحمد اسلم فاروقی اور کالج کے قابل اساتذہ کالج کو ترقی کی سمت گامزن کرنے کی کوشش میں لگے ہیں۔سال2022ء میں کالج کے حوصلہ افزاء نتائج رہے اور یونیورسٹی سے زیادہ کامیابی کا فیصد رہا۔ کالج میں شعبہ سیاسیات کی جانب سے ایک روزہ قومی سمینار منعقد کیا گیا جس میں ملک بھر سے اسکالرس اور پروفیسرس نے شرکت کی۔ گورنر تلنگانہ سوندرا راجن کی جانب سے آزادی کا امرت موہتسو کے ضمن میں منعقدہ تحریری مقابلے میں کالج کی طالبہ تانیہ بیگم کو انعام اول دیا گیا اور حیدرآباد راج بھون پہنچ کر انعام حاصل کیا گیا۔ کمشنر کالجیٹ ایجوکیشن کی جانب سے جگناسا اسٹڈی پراجیکٹ منعقد ہوتے ہیں اس سال کالج سے شعبہ اردو شعبہ سیاسیات اور شعبہ کمسٹری کے اسٹڈی پراجیکٹ ریاستی سطح پر پیش ہوئے اور طلباء کو شرکت کا سرٹفکیٹ دیا گیا۔ اس سے قبل شعبہ اردو کی صدر ڈاکٹر عائشہ بیگم کے زیر قیادت طلباء کو ریاستی سطح کا انعام اول اور انعام دوم دیا گیا۔کالج کے شعبہ انگریزی کی جانب سے اس سال طلباء کے لیے انگریزی سمینار کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں سنگاریڈی کے مختلف کالجوں کے طلباء و طالبات نے شرکت کی اور انہیں مومنٹو اور سند دی گئی۔ کالج میں طلباء کو زائد نصابی سرگرمیوں کے تحت این ایس ایس بھی کرایا جاتا ہے۔ اس سال این ایس ایس کے تین کیمپ قریبی دیہاتوں میں منعقد کئے گئے۔ جس میں شرکت کرتے ہوئے طلباء نے شعور بیداری پروگرام منعقد کیے۔

 

 

ڈاکٹر عائشہ بیگم‘ ایس راملو اور محمد مظفر علی این ایس ایس کوآرڈینیٹر ہیں۔ کالج میں طلباء کو پاور پوائنٹ کے ذریعے عصری تعلیم دی جاتی ہے اور ورچوئل کلاس روم کی مدد سے آن لائن لیکچر منعقد کیے جاتے ہیں۔ کالج کے طلباء سمینار‘کوئز اور ڈبیٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنے معیار میں اضافہ کرتے ہیں۔ طلباء کے لیے انگریزی‘اردو اور دیگر مضامین میں سرٹفکیٹ کورسز کرائے جاتے ہیں جن سے ملازمتوں کے حصول میں سہولت ہوتی ہے کالج سے فارغ ہونے والے طلباء کے لیے جاب میلہ منعقد کیا جاتا ہے۔ گزشتہ تعلیمی سال میں میجک بس انڈیا کی جانب سے دو مرتبہ ضلع سنگاریڈی کے نوجوانوں کے لیے جاب میلہ منعقد کیا گیا ہے۔اور کئی طلباء کو ملازمت کے آڈر جاری کیے گئے۔ کالج میں ایک معیاری لائبریری ہے۔ مسٹر ودیا ساگر لائبریرن کی نگرانی میں کالج میں طلباء کو مسابقتی امتحانات اور نصاب سے متعلق کتابیں فراہم کی جاتی ہیں اور انہیں ای بک کی شکل میں مطالعاتی مواد دیا جاتا ہے۔ کالج میں آئی اے ایس کی تیاری کے لیے طلباء کو رہبری کی جاتی ہے۔ امیر النساء بیگم ابھی سے آئی اے ایس کی تیاری کر رہی ہیں۔ ہر سال کالج سے کامیاب ہونے والے طلباء پی جی کورسز میں داخلے لیتے ہیں اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی‘ یونیورسٹی آف حیدرآباد عثمانیہ یونیورسٹی کے پی جی کورسز میں داخلہ لیتے ہیں۔ کالج میں کام کرنے والے کئی لیکچررز اسی کالج کے سابقہ طالب علم رہ چکے ہیں۔ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی عثمانیہ یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی ریسرچ گائیڈ ہیں ان کے زیر نگرانی ابھی تک چار ریسرچ اسکالرس نے پی ایچ ڈی کی تکمیل کی ہے۔ان کی اب تک 12کتابیں شائع ہوچکی ہیں جو انٹرنیشنل ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ ڈاکٹر محمد غوث صدر شعبہ سیاسیات نے پوسٹ ڈاکٹورل ریسرچ کی ہے ان کے زیر نگرانی شعبہ سیاسیات نے جو قومی سمینار منعقد کیا تھا اس کے مقالوں کی کتاب شائع ہورہی ہے۔

 

 

ڈاکٹر وی رویندر ریڈی صدر شعبہ کیمسٹری کالج کے وائس پرنسپل اور شعبہ امتحانات کے نگران ہیں۔کالج میں طلباء کے لیے کالج میں ٹھنڈے پانی کا کولر لگایا گیا ہے جس سے کالج کے طلباء فائدہ اٹھارہے ہیں کالج میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی کا مرکز ہے۔ جس میں ہر سال ایک ہزار سے زائد طلباء امتحانات میں شرکت کرتے ہیں۔کالج میں بی ایس سی اور بی کام طلباء کے لیے عصری لیب ہیں جن میں تجربات کرتے ہوئے طلباء فنی طور پر مہارت حاصل کرتے ہیں۔ کالج میں اسپورٹس کی سہولت ہے طلباء کو جم کرنے کے لیے ورزش کے ساز و سامان مہیا ہیں شام کے اوقات میں طلبا اسپورٹس اور جم سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ کالج کے اساتذہ میں ڈاکٹر عائشہ بیگم‘ ڈاکٹر سریندر‘ ڈاکٹر نرہری مورتی‘ شکنتلا‘ کرن مائی‘ ایس راملو‘ محمد مظفر‘محمد تنویر‘ بدر سلطانہ اور دیگر موجود ہیں۔

 

 

گورنمنٹ ڈگری کالج ظہیر آباد میں ڈگری آن لائین سروسز تلنگانہ کے تحت تعلیمی سال2022-23میں داخلے ہورہے ہیں۔ انٹرمیڈیٹ کامیاب طلباء اس کالج میں داخلے لیں طلباء کو کالج میں اسکالرشپ کی سہولت ہے اور پاس میں موجود بی سی ہاسٹل میں رہائش کی سہولت بھی موجود ہے۔ اپنے بہتر مستقبل کے لیے طلباء اس معیاری گورنمنٹ ڈگری کالج کا انتخاب کریں۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button