بی سی ریزرویشن کی جدوجہد میں تاریخ ساز کامیابی : رکن کونسل کویتا

بی سی ریزرویشن کی جدوجہد میں تاریخ ساز کامیابی
رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس و صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا کی قیادت میں انتھک محنت اور کاوشیں ثمر آور
تلنگانہ کی سیاست میں بی سی طبقے کے حقوق اور ریزرویشن کے حوالے سے جو خلاء برسوں سے پایا جاتا ہے۔ اسے پُر کرنے کی جو بھرپور اور بے مثال جدوجہد صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے شروع کی تھی وہ آج ایک تاریخ ساز کامیابی میں تبدیل ہو گئی ہے۔ ریونت ریڈی حکومت نے آخر کار بی سی ریزرویشن کے حق بجانب مطالبہ کو تسلیم کر لیا اور پسماندہ طبقات کو تعلیم، ملازمت اور مجالس مقامی اداروں میں تحفظات کی فراہمی کے لئے علیحدہ علیحدہ بلس پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو بی سی طبقے کے لئے انصاف کی سمت ایک بڑا اور انقلابی قدم ہے۔ یہ کامیابی نہ صرف تلنگانہ جاگروتی کے تاج میں ایک اور نگینے کا اضافہ ہے بلکہ ریاست کی سیاسی تاریخ میں بھی ایک مضبوط مثال کے طور پر ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
*بی سی طبقے کے لئے علیحدہ بلس کی منظوری: انصاف کی حقیقی بنیاد*
کے کویتا کا واضح موقف رہا ہے کہ بی سی طبقے کے ساتھ فی الواقعی انصاف اسی وقت ممکن ہوگا جب تعلیم، روزگار اور سیاسی میدان میں بی سی تحفظات کے لئے تین علیحدہ بلس پیش کئے جائیں۔ حکومت کی جانب سے اس موقف کو تسلیم کرتے ہوئے کابینہ میں ان بلس کی منظوری درحقیقت بی سی سماج کی دیرینہ خواہش کی تکمیل اور ایک مضبوط سیاسی آواز کی فتح ہے۔
*مسلسل 14 ماہ کی انتھک جدوجہد*
کویتا نے گزشتہ 14 ماہ کے دوران بی سی طبقہ کے حقوق کے تحفظ اور ان کی آبادی کے تناسب سے ریزرویشن کے لئے ایک ہمہ جہت اور منظم تحریک کی قیادت کی۔ تلنگانہ جاگروتی کے بینر تلے اس جدوجہد میں مختلف بی سی تنظیموں کے رہنما، سماجی دانشور اور عوامی نمائندے شامل ہوتے گئے اور متحدہ طورپر ایک کارواں کے طورپر آگے بڑھتے گئے۔
*بی سی ریزرویشن کی تحریک کی نمایاں خصوصیات*
21 جنوری 2024: تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے احاطے میں جیوتی با پھولے کے مجسمے کی تنصیب کے لئے اسپیکر کو درخواست پیش کی گئی۔
26 جنوری 2024: حیدرآباد میں بی سی تنظیموں کے ساتھ گول میز کانفرنس منعقد کی گئی۔
5 فروری 2024: یونائیٹڈ پھولے فرنٹ کا قیام عمل میں آیا۔
6 فروری 2024: تلنگانہ جاگروتی اور یونائیٹڈ پھولے فرنٹ کے زیر اہتمام ورنگل اور کریم نگر میں گول میز کانفرنس۔
7 فروری 2024: وقار آباد میں راؤنڈ ٹیبل اجلاس۔
11 مارچ 2024: نلگنڈہ میں راؤنڈ ٹیبل اجلاس۔
11 اپریل 2024: حیدرآباد پریس کلب میں بی سی ریزرویشن، مردم شماری اور کاماریڈی ڈیکلریشن پر پریس کانفرنس۔
25 نومبر 2024: تلنگانہ جاگروتی کی طرف سے ڈیڈیکیٹڈ بی سی کمیشن کو جامع رپورٹ کی پیشکشی۔
2 دسمبر 2024: کویتا کی رہائش گاہ پر پدماشالی برادری کے رہنماؤں سے ملاقات۔
6 دسمبر 2024: جوگی برادری کے رہنماؤں سے ملاقات۔
7 دسمبر 2024: مایدری برادری کے رہنماؤں سے ملاقات۔
11 دسمبر 2024: وڈیر برادری کے رہنماؤں سے ملاقات۔
12 دسمبر 2024: مختلف بی سی تنظیموں کے ساتھ وسیع پیمانے پر اجلاس۔
24 دسمبر 2024: مودی راج اور وِشواکرما برادری کے رہنماؤں سے ملاقات۔
26 دسمبر 2024: بی سی تنظیموں کے ساتھ جدوجہد کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال۔
3 جنوری 2025: مقامی اداروں میں بی سی ریزرویشن کے لئے اندرا پارک پر عظیم احتجاج۔
23 جنوری 2025: کاماریڈی ڈیکلریشن کے نفاذ کے لئے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کومکتوب کی روانگی۔
15 فروری 2025: کھمم میں تلنگانہ جاگروتی کے زیر اہتمام گول میز کانفرنس۔
28 فروری 2025: ناگرکرنول میں تلنگانہ جاگروتی کے زیر اہتمام گول میز اجلاس۔
*بی سی طبقہ کے حقوق کی محافظ*
ایم ایل سی کویتا نے بی سی طبقے کی آواز کو نہ صرف ریاستی سطح پر بلکہ قومی سطح پر بھی بلند کیا۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ بی سی طبقہ ریاست کی آبادی کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ ہے اور اتنی بڑی آبادی کو ان کے جائز حقوق اور مناسب نمائندگی دیئے بغیر سماجی انصاف ممکن نہیں ہے۔کویتا کی قیادت میں تلنگانہ جاگروتی نے بی سی ریزرویشن کے لئے ایک مسلسل تحریک چلائی، جس میں ہر ضلع، ہر برادری اور ہر طبقے کو شامل کرتے ہوئے مضبوط لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔ کویتا نے نہ صرف احتجاج، اجلاس اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا بلکہ حکومت پر قانونی، آئینی اور اخلاقی دباؤ بھی بڑھایا، جس کا نتیجہ ریاستی کابینہ کے فیصلہ کی صورت میں سب کے سامنے ہے۔
یہ جدوجہد یہاں ختم نہیں ہوتی۔ صدر جاگروتی کویتا نے واضح کیا ہے کہ یہ کامیابی بی سی طبقہ کی تحریک کا محض ایک سنگ میل ہے۔ تلنگانہ جاگروتی آئندہ بھی بی سی طبقے کے تعلیمی، معاشی اور سیاسی استحکام کے لئے مسلسل آواز بلند کرتی رہے گی۔ ان کے مطابق، بی سی طبقہ کو آبادی کے تناسب سے ہر شعبہ میں مساوی مواقع اور حصہ داری دلانا ہی اصل سماجی انصاف ہےاور اسی مقصد کے لئے یہ تحریک جاری رہے گی۔
ریاست میں بی سی ریزرویشن کے لئے علیحدہ بلس کی منظوری نہ صرف ایک تاریخی فیصلہ ہے بلکہ یہ ثابت کرتا ہے کہ جب قیادت مخلص ہو، نظریہ واضح ہو اور عزم مضبوط ہو تو بڑے سے بڑا حق بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ایم ایل سی کلواکنٹلہ کویتا کی یہ جدوجہد تلنگانہ کی سیاست میں سماجی انصاف کی ایک روشن مثال کے طور پر ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔