کاماریڈی میں حالیہ ناگہانی واقعہ میں نوجوانوں کی گرفتاری پر محمد علی شبیر کی جانب سے رہائی کے انتظامات
کاماریڈی میں مُسلم اراکین بلدیہ و مُسلم دانشور و نوجوانوں نے آج ریاستی مشیر اقلیتی و ایس سی ایس ٹی مُحمد علی شبیر سے کاماریڈی کے آر اینڈ پی گیسٹ ھاوس میں مُلاقات کرتے ہوے بتایا کہ جیودان ھائی اسکول میں جو واقع پیش آیا جس کے تحت مُسلم و غیر مُسلم 56 نوجوانوں پر پولیس نے مقدمات درج کئے ہیں جس میں سے 18 نوجوان نظام آباد کی جیل میں محروس ہیں
اس واقعہ پر مُحمد علی شبیر نے بتایاکہ جیودان ھائی اسکول کے پی ٹی ٹیچر ناگاراجو نے جو حرکت کی اس کے لئے پولیس نے مُجرم کو پوسکو کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوے نظام آباد کے جیل منتقل کردیا اس کے باوجود طُلباء تنظیم اے بی وی پی ، سی پی آی ایم تنظیموں نے کال دے کر نوجوانوں کو اکٹھا کیا اور اسکول انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی
اسی اثناءمیں ایک یوٹیوب چینل رپوٹر نے 6 سالہ متاثرہ طالبہ کے فوت ہوجانے کی افوہ اپھیلادی جس کے وجہ سے نوجوانوں میں غم و غصہ بھڑک اٹھا اسکول میں توڑ پھوڑ مچادی پولیس نے لاٹھی چارج کردیا جس پر دو غُنڈہ عناصر نے پولیس پر پٹھراو کردیا جس کی وجہ سے 4 پولیس مُلازمین زخمی ہوگئے جو حیدرآباد کے دواخانے میں زیر اعلاج ہیں جس کے بعد پولیس نے سی سی کیمروں کی مدد سے 57 افرد پر مقدمات درج کردئے ۔ جس میں 18 نے نوجوانوں کو گرفتار کیاگیا۔
کاماریڈی سے محمد علی شبیر کو لگاتار فون پر گرفتاریوں کے تسلسل سے باخبر کرانے پر ڈی آی جی سُپرٹینڈیٹ پولیس اور ڈی سی پی کاماریڈی کو احکام دے کر گرفتاریاں محمد علی شبیر نے روکوادی اور 57 افرد میں جولوگ اپنے بھای بہن دُختران و فرزندان کو جو جیودان میں زیر تعلیم ہیں اسکول سے گھر لیجانے آئے تھے ان افراد کو بھی سی سی ٹی وی کی مدد سے حراست میں لیا گیا اور جو لوگ زیر تعلیم ہیں وہ لوگوں کی کونسلنگ کرکے نام ہٹادینے کے احکام جاری کر دیئے گئے ہیں جس پر کاماریڈی کے اراکین بلدیہ و دانشوروں نے مُحمد علی شبیر مشیر خاص تلنگانہ گورنمنٹ کا شُکریہ اداکیا اس موقع پر رکن بلدیہ مُحمد امجد پرویز احمد کانگریسی قائد سید انور احمد سابقہ نائب صدرنشین بلدیہ کاماریڈی میر فاروق علی سنیر ایڈوکیٹ ایم اے مقیم جو مُحمد علی شبیر فاونڈیشن کے تحت جیل میں محروس 18 نوجوانوں کی آج ضمانت کے لیے درخوست عدالت میں پیش کی اور محمد علی شبیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ جو افراد اب تک گرفتار نہیں ہوئے ان کے لیے بھی ضمانت قبل از گرفتاری کے ذریعہ راحت رسانی کی خدمات انجام دی جائے گی