لوک سبھا نتائج پر اثر انداز ہونے امیت شاہ کا ضلع کلکٹروں کو فون _ کانگریس لیڈر جئے رام رمیش کے الزام پر الیکشن کمیشن کی نوٹس
نئی دہلی _ 2 جون ( اردولیکس ڈیسک) الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کانگریس لیڈر جے رام رمیش سے ان کے ان الزامات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ووٹوں کی گنتی سے چند دن قبل 150 ضلع مجسٹریٹس/ کککٹرس کو فون کیا کرتے ہوئے انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔
کمیشن نے کہا کہ، آج تک، کسی بھی ضلع مجسٹریٹ نے کسی غیر مناسب اثر و رسوخ کا سامنا کرنے کی اطلاع نہیں دی ہے۔ تاہم، انتخابی ادارے نے ایک سینئر لیڈر کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے، "بڑے عوامی مفاد” میں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مخصوص تفصیلات حاصل کرنے پر اصرار کیا۔”ووٹوں کی گنتی کا عمل ہر آر او (ریٹرننگ آفیسر) پر ڈالا جانے والا ایک مقدس فریضہ ہے اور ایک سینئر، ذمہ دار اور تجربہ کار لیڈر کے اس طرح کے عوامی بیانات سے شکوک و شبہات کا عنصر پیدا ہوتا ہے اور اس طرح وسیع تر عوامی مفاد میں اس کا ازالہ کیا جانا چاہیے۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جئے رام رمیش کو روآنہ کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے.”اگرچہ کسی ڈی ایم نے کسی غیر ضروری اثر و رسوخ کی اطلاع نہیں دی ہے، لیکن الیکشن کمیشن نے جے رام رمیش سے 150 ڈی ایم کی تفصیلات اور معلومات مانگی ہیں جن پر امیت شاہ نے اثر انداز کیا ہے، جیسا کہ رمیش نے الزام لگایا ہے اور جسے وہ سچ مانتے ہیں، اور اس طرح انہوں نے یہ الزامات لگائے ہیں
ہفتہ کو کمیونیکیشن کے انچارج کانگریس جنرل سکریٹری، جے رام رمیش نے ایکس پر ایک پوسٹ میں الزام لگایا تھا کہ امیت شاہ ضلع مجسٹریٹوں اور کلکٹروں کو بلا رہے ہیں اور "صاف اور ڈھٹائی” دھمکیوں میں ملوث ہیں۔ سبکدوش ہونے والے وزیر داخلہ ڈی ایمز/کلکٹر کو فون کر رہے ہیں۔ اب تک انہوں نے ان میں سے 150 سے بات کی ہے۔ یہ صریح اور ڈھٹائی کی دھمکی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کتنی مایوس ہے،”یہ بالکل واضح ہو جائے کہ عوام کی مرضی غالب ہوگی، اور 4 جون کو مسٹر مودی، مسٹر شاہ، اور بی جے پی باہر نکلیں گے، اور انڈیا اتحاد جیت جائے گا،