جنرل نیوز

ہر ووٹر کو آزادی کے ساتھ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنا چاہیے : ریٹرننگ آفیسر و ضلع کلکٹر، راجیو گاندھی ہنمنتو،کمشنر پولیس کملیشور کی پریس کانفرنس 

ہر ووٹر کو آزادی کے ساتھ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنا چاہیے 

امیدوار اور ایجنٹ بھی قواعد پر عمل کریں۔ موبائل فون کے اندرلے جانے کی اجازت نہیں رہے گی پولنگ اسٹیشن پر 144 کا نفاذ رہے گا

 ریٹرننگ آفیسر و ضلع کلکٹر، راجیو گاندھی ہنمنتو،کمشنر پولیس کملیشور کی پریس کانفرنس 

نظام آباد: 11/ مئی (اردو لیکس)نظام آباد پارلیمانی حلقہ کے ریٹرننگ آفیسر اور کلکٹر راجیو گاندھی ہنمنتو نے کہا کہ 13/ مئی کو ہونے والی پولنگ میں ہر ووٹر سے حصہ لینے اور اپنے حق رائے دہی کا آزادانہ استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ بات پارلیمانی حلقہ نظام آباد کے تحت 7 اسمبلی حلقوں میں انتخابات کے انعقاد کے لیے ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ مربوط ضلعی دفاتر کے کانفرنس ہال میں ہفتہ کو منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کلکٹر نے پولیس کمشنر کملیشور کے ہمراہ پولنگ اور گنتی کے لیے کیے گئے انتظامات کے سلسلے میں تفصیلات صحافیوں کو واقف کروایا

 

انہوں نے کہا کہ عوام پرامن ماحول میں اپنے حق رائے دہی کے استعمال کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اگر آپ کے پاس ووٹر کارڈ نہیں ہے، آپ الیکشن کمیشن کی طرف سے تجویز کردہ دیگر 12 قسم کے شناختی کارڈز میں سے کسی ایک کے ساتھ ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ اس ماہ کی 13 /مئی کو صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہے گی درحقیقت ہر بار پولنگ کا دورانیہ شام 5 بجے تک ختم ہوجاتا ہے تاہم اس بار اس میں مزید ایک گھنٹے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقررہ وقت کے اندر پولنگ سینٹر آنے والوں کو بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ ہر ووٹر کو ووٹ دینا چاہیے

 

اور جمہوری ترجیح کا اظہار کرنا چاہیے۔ کلکٹر نے کہا کہ ضلع میں پولنگ فیصد اضافے کے لئے تمام حلقوں میں پہلے ہی مہم اور بیداری پروگرام منعقد کئے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نظام آباد اربن حلقہ پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے جس میں گزشتہ انتخابات میں کم ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایل اوز کی قیادت میں گھر گھر جا کر ووٹرز کو 98.47 فیصد ووٹر انفارمیشن سلپس تقسیم کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ پولنگ سے 72 گھنٹے قبل بغیر کسی فتنہ کی گنجائش کے نگرانی تیز کر دی گئی ہے، سرویلنس ٹیموں کی تعداد دوگنی کر دی گئی ہے اور وسیع پیمانے پر معائنہ جاری ہے۔ پولنگ سے 48 گھنٹے قبل مہم کی سرگرمیاں ممنوع ہیں، جسے خاموشی کا دور(سائیلنٹ پیرڈ) سمجھا جاتا ہے اور جو لوگ سیاسی اشتہارات شائع کرنا چاہتے ہیں

 

انہیں ایم سی ایم سی سے پہلے سے اجازت لینا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے حلقے میں کل 1808 پولنگ سٹیشن بنائے گئے ہیں اور ہر پولنگ سٹیشن میں ووٹرز کو سایہ فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں جن میں ٹینٹ، ٹوائلٹ، ریمپ، وہیل چیئر، پینے کا پانی، پنکھا اور کولر جیسی سہولیات موجود ہیں۔ ممکن. ویب کاسٹنگ کے ذریعے اور سی سی کیمروں کی نگرانی میں مشکل اور انتہائی مسائل کے شکار پولنگ مراکز میں پولنگ کرانے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ 302 مائیکرو آبزرور اہم پولنگ سٹیشنوں پر خدمات سرانجام دیں گے۔ نظام آباد لوک سبھا حلقہ میں کل 1704867 ووٹر ہیں۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات کی طرح اس بار بھی الیکشن کمیشن نے 85 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں اور معذور ووٹرز کے لیے گھر بیٹھے ووٹ ڈالنے کو ممکن بنایا ہے ضلع میں گھروں سے 1772 افراد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ مزید 28 افراد نے ہوم ووٹنگ کے لیے درخواست دی لیکن ووٹنگ کے عمل سے قبل مختلف وجوہات کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی

 

۔ پولنگ مراکز کی تعداد کے مطابق ای وی ایم کورینڈمائزیشن کے ذریعے اسمبلی حلقہ بندیوں کے مراکز میں منتقل کیا گیا ہے اور انہیں اسٹرانگ رومز میں محفوظ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقابلہ میں 29 امیدوار ہیں اس لیے پولنگ کے لیے دو بیلٹ یونٹ استعمال کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ مراکز کی تعداد (ریزرو) بیلٹ یونٹس کی تعداد سے 25 فیصد زیادہ 4497، کنٹرول یونٹ 2293، وی وی پیٹس 40 فیصد اور 2511 مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ کے لیے پی اوز، اے پی اوز اور او پی اوز پر مشتمل ٹیموں کی رینڈمائزیشن مکمل کر لی گئی ہے اور یہ ٹیمیں پولنگ میٹریل کے ساتھ اتوار کو اپنے الاٹ شدہ پولنگ سٹیشنوں پر پہنچ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے پرامن انعقاد اور ضابطہ اخلاق پر مناسب عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے 206 سیکٹرز میں SST اور FST ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں اور یہ ٹیمیں انتخابات کے اختتام تک چوکس رہیں گی۔ پولیس کمشنر کلمیشور نے بتایا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے سلسلے میں 9 مقدمات درج کیے گئے ہیں

 

۔ انہوں نے کہا کہ پرامن ماحول میں انتخابات کے انعقاد کے لیے نظام آباد ضلع میں 3000 افراد پر مشتمل تمام پولنگ مراکز پر سیکورٹی کا انتظام کیا جا رہا ہے اور مسائل والے پولنگ مراکز پر مسلح افواج کو تعینات کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی فورسز کی 7 کمپنیاں اور ٹی ایس ایس پی فورسز کی 5 کمپنیاں مقامی پولیس اہلکاروں اور زیر تربیت اہلکاروں کے ساتھ سیکورٹی ڈیوٹی میں حصہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی انتظامات میں چار ایڈیشنل ڈی سی پیز، 19 اے سی پیز، 38 سی آئیز، 64 ایس آئیز اور دیگر اہلکار حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن رولز پر عملدرآمد کی نگرانی کے لیے 107 موبائل پارٹی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

 

انتخابی اعلامیہ کی اجرائی کے بعد اب تک پارلیمنٹ کے حلقے کے دائرہ کار میں، روپے۔ 3.05 کروڑ نقد، روپے بشمول 24.64 لاکھ روپئے مالیت کی شراب، 3.65 لاکھ مالیت کے زیورات ضبط کیے گئے۔ 14 کلو گانجہ جس کی 29 لاکھ مالیت روپئے ضبط کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 126 لائسنس یافتہ آتشیں اسلحے میں سے 91 آتشیں اسلحے جمع کرائے گئے اور باقی بینکوں کے سکیورٹی اہلکاروں کے لیے مستثنیٰ تھے۔پولنگ کے احترام میں، سب کو الیکشن کمیشن کے قوانین پر عمل کرنا چاہئے اور واضح کیا گیا ہے کہ ہفتہ کی شام 6 بجے کے بعد عوامی مہم چلانے پر پابندی ہے۔ بلک ایس ایم ایس، صوتی پیغامات(وائس مسیج)، ریکارڈ شدہ آوازیں بھیجنا، پٹاخے چلانا ممنوع ہے اور غیر مقامی لوگوں کو اپنے اپنے علاقوں میں جانے کا ہدایت دی

 

۔کمشنر پولیس نے کہا کہ پولنگ عملے اور ووٹرز کے علاوہ کوئی بھی پولنگ مراکز میں داخل نہ ہو، امیدوار اور ایجنٹ بھی قواعد پر عمل کریں اور موبائل فون کے اندرلے جانے کی اجازت نہیں رہے گی۔ تمام پولنگ اسٹیشنز پر دفعہ 144 نافذ رہے گا۔اس پریس کانفرنس میں ٹرینی آئی پی ایس چیتنیا ریڈی نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button