حیدرآباد: ملاوٹ ادرک لہسن کے پیسٹ کے کارخانے پر پولیس کا دھاوا ۔ 8 گرفتار

حیدرآباد ۔ سکندرآباد کے علاقے اولڈ بوئن پلی کے راجہ راجیشوری نگر میں اتوار کے روز پولیس نے ملاوٹ شدہ ادرک اور لہسن کے پیسٹ کی تیاری کارخانے پر چھاپہ مار کر 8 افراد کو گرفتار کر لیا۔ یہ دھاوا ٹاسک فورس اور بوئن پلی پولیس نے کیا۔ دھاوے کے دوران بھاری مقدار میں ملاوٹ شدہ ادرک لہسن کا پیسٹ اور مشینری ضبط کی گئی
پولیس نے اس کاروبار میں ملوث منیجر محمد سمیر انصاری، ڈسٹری بیوٹر محمد گل روز، اسسٹنٹ منیجر محمد مختار، رنجیت کمار، مونو کمار، بیروال ساہو، عنایت، اور مہیش کمار کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ اس گروہ کا اہم سرغنہ محمد شکیل احمد تاحال مفرور ہے۔ پولیس نے یہاں سے
– 1500 کلو جعلی لہسن کا پیسٹ
– 55 کلو سائٹرک ایسڈ
– 40 کلو خراب اور کچا لہسن
– مکسنگ مشین، گرائنڈر مشین، وزنی مشین کو ضبط کیا۔پولیس کے مطابق ضبط شدہ اشیاء اور مشینری کی جملہ مالیت تقریباً 4 لاکھ 50 ہزار روپے ہے۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ "سونی گولڈ جنجر گارلک پیسٹ کمپنی” کے نام سے یہ کاروبار چلایا جا رہا تھا، جہاں غیر معیاری ملاوٹ شدہ پیسٹ تیار کر کے مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا تھا۔
یہ پیسٹ عوام کی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شدہ افراد سے مزید تفتیش جاری ہےجبکہ مفرور ملزم محمد شکیل احمد کو جلد گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پولیس نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ کھانے پینے کی اشیاء خریدتے وقت انتہائی احتیاط برتیں اور ناقابل یقین حد تک کم قیمت میں فروخت ہونے والی مصنوعات سے پرہیز کریں، کیونکہ یہ نقلی اور غیر معیاری ہو سکتی ہیں جو صحت کے لیے خطرناک ہے۔