کمسن مسلم بچے کی ننگا کرکے پٹائی۔جئے شری رام کے نعرے لگانے پر کیا گیا مجبور۔سوشل میڈیا پر بربریت کا ویڈیو وائرل ۔پولیس فوری حرکت میں آگئی

حیدرآباد:ریاست مدھیہ پردیش کے اندور ضلع میں پیش آئےبربریت کے ایک واقعہ نے یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ اب فرقہ وارانہ نفرت معصوم بچوں کے زہنوں میں بھی گھول دی گئی ہے۔
نابالغ بچے کو نابالغ بچے اغوا کرکے مہالکشمی نگر کے مندر کے پیچھے لے گئے۔ برہنہ کر کے اسے مارا پیٹا گیا اور ‘جئے شری رام’ اور ‘پاکستان مردہ باد’ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا۔گیارہ بارہ سال کے لڑکے کو اس کی عمر کے تین بچوں نے پکڑا اور اسکو مندر کے پیچھے مہالکشمی نگر لے گئے۔ بچے کو کپڑے اتار کر مارنا شروع کر دیا۔ بچے کو دھمکیاں دی گئیں اور اسے ‘پاکستان مردہ باد’، ‘ہندوستان زندہ باد’ اور ‘جے شری رام’ کے نعرے لگانے کے لیے مجبور کیا گیا۔ دو بچے مار رہے تھے اور ویڈیو بنا رہے تھے۔ بچہ بری طرح زخمی ہوا تو تینوں بچے بھاگ گئے.
یہ ویڈیو کل وائرل ہوا مقامی پولیس نے زخمی بچے کی رپورٹ پر تینوں بچوں کے خلاف اغوا اور زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ جب یہ ویڈیو کمشنر پولیس تک پہنچا تو انھوں نے ڈی سی پی زون-2 کو ہدایت دی کہ وہ نابالغ ہونے کے باوجود ملزم بچوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کریں۔ اس کے بعد پولس نے سنگین دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرلیا۔
اندور پولیس کے حکام نے کہا کہ کل ایک شکایت کنندہ لسوڈ یا اسٹیشن آیا تھا جس نے شکایت کی کہ ان کے 12 سالہ بچے کو نابالغ بچے ایک سنسان مقام پر لے گئے وہاں بچے کو برہنہ کر کے مارا پیٹا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بچوں نے نابالغ پر حملہ کرنے کے علاوہ اس کی ویڈیو بھی بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔ ملزم نابالغوں کے خلاف آئی پی سی اور جو ینائل جسٹس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
— Commissioner of Police,Indore (@CP_INDORE) April 13, 2023