نیشنل

خون بھی زعفرانی ہوگیا _ ہندو عورت کو مسلمان کا خون چڑھانے سے ڈاکٹر کا انکار !

بھوپال _ 10 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) مسلمانوں سے نفرت اور فرقہ پرستی کے ایک حیران کن واقعہ میں ایک ڈاکٹر نے مدھیہ پردیش کے پنا شہر کے ایک سرکاری ہاسپٹل میں ایک مسلمان مرد کو ایک ہندو عورت کے لیے خون کا عطیہ دینے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔

 

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پون سونکر نامی ایک شخص اپنی ماں کے علاج کے لئے ضلع کے سرکاری ہاسپٹل پہنچا ۔ ڈاکٹروں نے اسے فوری طور پر خون کا بندوبست کرنے کی ہدایت دی، سونکر کو اپنے مسلمان دوست کو خون کا عطیہ دینے کے لئے ہاسپٹل آنے کے لیے کہا۔

 

یہ واقعہ اتوار، 8 ستمبر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر منظر عام پر آنے والی ایک ویڈیو میں قید کیا گیا تھا۔ چند سیکنڈ کی فوٹیج میں سونکر اور ڈاکٹر کے درمیان ہونے والی بات چیت کو دکھایا گیا ہے جو مسلمان شخص کو عطیہ دہندہ کے طور پر قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے سنا گیا ہے کہ "ایک ہندو مریض کو مسلمانوں کا خون نہیں دیا جا سکتا۔ ڈاکٹر نے اس تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہ "اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو وہ مصیبت میں پڑ جائیں گے۔”

 

اطلاعات کے مطابق، پون سونکر نامی شخص، جو اجے گڑھ کا رہنے والا ہے، اپنی بیمار ماں کو ہاسپٹل لے کر آیا۔ ڈاکٹر نے چیک اپ کے دوران خون کی کمی کا پتہ چلاتے ہوئے اسے بلڈ ڈونر کا بندوبست کرنے کو کہا۔ سونکر اپنے مسلمان دوست کو خون کا عطیہ دینے کے لئے ہاسپٹل طلب کیا۔ تاہم اسے یہ کہہ کر واپس بھیج دیا گیا کہ کسی مسلمان کا خون کسی ہندو کو نہیں دیا جا سکتا۔

 

سونکر اور ڈاکٹر کے درمیان ہونے والی بات چیت کی چند سکنڈ کی ویڈیو بھی کسی نے بنائی ہے۔ جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص عطیہ کرنے والے اور بیمار کی مذہبی شناخت کا حوالہ دیتے ہوئے خون کی منتقلی سے انکار کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button