نیشنل

شوہرکی غیرموجودگی میں بہوکو سسرال میں رہنے کیلئے مجبورنہیں کیا جاسکتا: عدالت

نئی دہلی: اترپردیش کی عدالت نے بہو کو سسرال میں رہنے کی اجازت دینے سے متعلق درخواست کو مسترد کردیا۔ الٰہ آباد ہائیکورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شوہر کی غیر موجودگی میں ساس-سسر اپنی بہو کو سسرال آ کر رہنے کے لیے مجبور نہیں کر سکتے یعنی کہ شوہر کی غیر موجودگی میں ضروری نہیں ہے کہ بیوی سسرال میں ہی رہے۔

محمد ہاشم نامی شخص نے عدالت میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے یہ خواہش کی تھی کہ ان کی بہو کو سسرال میں رہنے کا حکم جاری کیا جائے۔ شکایت میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ دو سال سے ان بہو کو اس کے والدین نے یرغمال بنا کر مائیکہ میں رکھ لیا ہے جبکہ ان کا بیٹا کویت میں ملازمت کرتا ہے۔

جسٹس شمیم احمد نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ شوہر کی غیر موجودگی میں ساس-سسر اپنی بہو کو سسرال میں آ کر رہنے کے لیے مجبور نہیں کر سکتے چونکہ مسلم قانون کے تحت شادی ایک معاہدہ ہے اور اس میں بیوی کی حفاظت، اس کی ضرورتوں کو پوری کرنے کی ذمہ داری شوہر کی ہے اس لیے بیٹے کی عدم موجودگی میں ساس سسر کسی بات کے لیے بہو کو مجبور نہیں کر سکتے۔

بنچ نے واضح طور پر کہا کہ شادی کے بعد شوہر کویت میں کما رہا ہے اور بیوی اپنے والدین کے ساتھ رہ رہی ہے تو ایسے میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ بہو کویرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ممکن ہے شوہر کی غیر موجودگی میں بیوی سسرال میں رہنا پسند نہیں کرتی ہو۔

متعلقہ خبریں

Back to top button