اسپشل اسٹوری

عید قربان کے بعد جانوروں کے فضلے کا مسئلہ، اہم تجویز

محمدنصیرالدین

حیدرآباد(راست) عید قربان کے موقع پر ملک بھر میں مسلمان اللہ کی رضا کے لیے جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔ اس موقع پر ہر بستی، محلہ اور گلی میں قربانی کا سماں ہوتا ہے اور کئی دنوں تک یہ مذہبی فریضہ ادا کیا جاتا ہے۔

 

تاہم، اس دوران قربان کیے گئے جانوروں کا فضلہ، خون، کھال اور ہڈیاں اکثر سڑکوں اور گلیوں میں بکھری ہوئی نظر آتی ہیں، جس سے بدبو پھیلتی ہے اور گندگی کا ماحول پیدا ہو جاتا ہے۔یہ مسئلہ خاص طور پر ان علاقوں میں شدید ہوتا ہے جہاں مختلف مذاہب کے لوگ ایک ساتھ بستے ہیں۔ ایسے میں غیر مسلم برادری کو یہ صورتحال ناگوار گزرتی ہے

 

، جو نہ صرف سماجی ہم آہنگی پر اثر ڈال سکتی ہے بلکہ ہمارے مذہب کی صاف ستھری شبیہ کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔اس سنگین صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تجویز ہے کہ ہر محلے میں ایک بڑا گڑھا کھودا جائے اور قربانی کے بعد جانوروں کا سارا فضلہ، خون اور دیگر غیر ضروری اجزاء اسی گڑھے میں ڈال دیے جائیں

 

۔ان خیالات کااظہار اپنے بیان میں محمدنصیرالدین (وائس پرنسپل میسکو جونیئرکالج، مستعد پورہ) نے کیا۔انہوں نے کہاکہ ہر محلے کے لوگ اس کام میں حصہ لیں اور تھوڑا بہت مالی تعاون فراہم کریں، تو گڑھے کی کھدائی اور صفائی کا انتظام آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔ انشاء اللہ اس سے نہ صرف صفائی کا مسئلہ حل ہو گا بلکہ ہمارے غیر مسلم بھائیوں کے ساتھ بھی بہتر تعلقات قائم ہوں گے

 

۔ اگر بلدیاتی ادارے اور مقامی این جی اوز آگے آئیں تو یہ ایک مستقل حل ثابت ہو سکتا ہے۔ ہر محلے میں اجتماعی طور پر ایک گڑھا کھودنے، فضلہ جمع کرنے، اور پھر اسے مناسب طریقے سے مٹی سے ڈھانپنے سے ماحول صاف ستھرا رہے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ بلدیہ خصوصی ٹیمیں مقرر کرے جو گڑھوں کی نگرانی اور بروقت صفائی کو یقینی بنائیں۔

 

محمدنصیرالدین نے کہاکہ یہ تجویز معاشرتی ہم آہنگی، صفائی، اور مذہبی حساسیت کے درمیان ایک پُل کا کام کر سکتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب مل کر اپنے مذہبی فریضہ کو اس انداز سے انجام دیں کہ دوسروں کو تکلیف نہ ہو، اور ہمارے علاقوں میں صفائی و صحت کا معیار بلند ہو۔

متعلقہ خبریں

Back to top button