وقف ترمیمی بل پر اموبا کا مشاورتی اجلاس۔ جے پی سی کو اپنی رائے بھیجنے کا مشورہ
ریاض ۔ کے این واصف
علیگڈھ مسلم یونیورسٹی اولڈبوائز اسوسی ایشن ریاض (اموبا)نے وقف ترمیمی بل پر حصول رائے عامہ کی خاطر جمعہ کی شب ایک مشاورتی اجلاس کا اہتمام کیا۔ ابتداء مین ڈاکٹر عزیر ملک نے اپنے خطاب مین وقف کی شرعی حیثیت، قرآن و حدیث کی روشنی میں، کے عنوان پر اظہار خیال کیا۔ انھوں نے کہا کہ وقف کردہ جائداد کو نہ فروخت کیا جاسکتاہے، نہ ہبہ کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس کے حصے کئے جاسکتے ہیں۔ اس کی حیثیت رہتی دنیا تک جوں کی توں رکھنی ہوتی ہے۔ صرف اس سے ہونے والی آمدنی سے مستحقین کی مدد ہوتی رہے گی۔
صدر اموبا ڈاکٹر انعام اللہ بیگ نے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بے شک ہم بڑی آزمائش کے دور سے گزر رہے ہین۔ لیکن ہمین ناامید ہوئے بغیر اللہ کی ذات پر کامل بھروسہ رکھتے ہوئے مقدور بھر کوشش ضرور کرنی چاہئے۔ اقبال عابد خازن اموبا، نے وقف بل پر بڑی تحقیق اور عرق ریزی سے ایک معلومات سے بھرپور پریزنٹیشن تیار کیا اور پیش کیا جسے محفل نے بے حد سراہا۔
جس کے بعد حاضرین مین ڈاکٹر ندیم ترین، عبدالقیوم، مشتاق شیخ، عبدالاحد صدیقی، ابرار حسین، غفران احمد، آفتاب نظامی، ڈاکٹر اشرف علی، عبدالرحمان عمری، وصی حیدر رضوی، ناصر خورشید، مرغوب محسن، ڈاکٹر فاروق اور ڈاکٹر قیصر ثاقب نے اظہار خیال کیا۔ تمام مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ وقف جائدادوں کو فوری طور پر رجسٹر کروانے کا عمل مکمل کریں اور جے پی سی کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ای میل روانہ کریں، ہم نے ہر آفت پر ہمیشہ شکوۂ ظلمت شب ہی کیا ہے۔ مگر اب ہم ایک نازک موڑ پر ہیں۔ اب ہر شخص کو اپنے حصہ کی شمع جلانا لازم ہے۔ اب اگر چوک ہوئی تو نہ صرف ہمارا جینا دوبھر ہوگا بلکہ ہمیں اپنی میتوں کو دفنانے کے لئے دو گز زمین حاصل کرنا دشوار ہوجائے گا۔
جلسہ کا آغاز قاری عباس کی قراءت کلام پاک سے ہوا۔ جنرل سکریٹری سید احد مرتضیٰ علوی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ اس محفل میں اراکین اموبا، ریاض کی مختلف سماجی تنظیموں کے اراکین وغیرہ نے شرکت کی۔ خددرتضیٰ علوی نے اموبا کیبینٹ کو اسٹیج پر مدعو کرتے ہوئے ان کا تعارف پیش کیا۔ آخر مین نائب صدر اموبا محمد عبدالخلاق نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔