امریکی فوج سے زنخوں کو نکال دیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ صدر بنتے ہی احکامات دے سکتے ہیں۔
دہلی: امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد ہی امریکی فوج میں شامل تمام زنخوں کو ہٹا سکتے ہیں۔ میڈیا رپوٹس کے مطابق ٹرمپ جنوری 2025 میں صدارت سنبھالنے کے پہلے ہی دن اس سے متعلق ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے۔
ایک ایسے وقت میں جب امریکی مسلح افواج میں بھرتی کم ہو رہی ہے، زنخوں کو فوج سے نکالنے کا اقدام ہزاروں سروس ملازمین کی برطرفی کا باعث بن سکتا ہے۔ اپنی پہلی مدت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں اعلان کیا تھا کہ ٹرانسجنڈرس کو اب امریکی فوج میں خدمات انجام دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ فوج میں زنخوں پر پابندی کا اطلاق 2019 میں ہوا لیکن جو لوگ پہلے ہی فوج میں خدمات انجام دے رہے تھے انہیں خدمات جاری رکھنے کی اجازت دی گئی تی ۔
پابندی کا یہ مسئلہ جو عدالت میں بھی اٹھایا گیا تھا بعد میں صدر جو بائیڈن نے اسے پلٹ دیا۔ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ریپبلکن ٹرمپ فوج میں خدمات انجام دینے والے تمام تیسری جنس کے افراد کو ملک بدر کرنے اور بائیڈن کے حکم کو منسوخ کرنے کے لیے تیار ہیں۔امریکی فوج میں اس وقت تقریباً 15,000 افراد کا تعلق تیسری جنس سے ہے۔
ماڈرن ملٹری ایسوسی ایشن آف امریکہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ریچل بران مین نے کہا، "فوج میں زنخوں پر پابندی لگانا فوج کی تیاری کو کمزور کر دے گا ۔