نیشنل

65 سال یا اس سے زائد عمر کے عازمین کو اب اکیلے حج کرنے کی اجازت نہیں _ پرائیویٹ آپریٹرس کو 30 فیصد کوٹہ ؛ نئی حج پالیسی کا اعلان

نئی دہلی _ 7 اگست ( اردولیکس ڈیسک) حج کمیٹی آف انڈیا نے حج پالیسی 2025 کا اعلان کر دیا ہے۔ حج پالیسی 2025 کے مطابق ہر وہ مسلمان جو جسمانی، مالی اور ذہنی طور پر فٹ ہے حج 2025 کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔ حج 2025 کے لیے درخواست دینے والے عازمین کے لیے مشین ریڈ ایبل بین الاقوامی پاسپورٹ، آدھار کارڈ، پین کارڈ، بینک پاس بک/ منسوخ شدہ چیک اور درخواست دیتے وقت کورونا ویکسین کی دونوں خوراکوں کا سرٹیفکیٹ اپ لوڈ کرنا لازمی ہوگا۔ ایک کور کے لیے زیادہ سے زیادہ 05 بالغ اور دو بچے ایک ساتھ درخواست دے سکیں گے۔ صرف خاندان کے افراد/قریبی رشتہ دار ہی کور کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ 45 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین حج پر جانا چاہتی ہیں لیکن ان کے ساتھ کوئی مرد محرم نہیں ہے وہ بھی حج کے لیے درخواست دے سکیں گی۔

 

اقلیتی وزارت کی طرف سے جاری کردہ نئی پالیسی کے مطابق 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے درخواست گزار جو حج پر جانا چاہتے ہیں وہ اب اکیلے حج پر نہیں جا سکیں گے۔ ان کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ اپنے ساتھ کسی رشتہ دار کو بطور مددگار لے جائیں۔ حج پالیسی 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے عازمین حج کو اکیلے حج پر جانے سے منع کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ غیر محرم کیٹیگری میں 65 سال یا اس سے زائد عمر کی خواتین کے لیے اپنے ساتھ خاتون ساتھی کو لے جانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حج کمیٹی کے ذریعے زندگی میں صرف ایک بار حج کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

 

حج ملازمین کو اب اسٹیٹ حج انسپکٹر کے نام سے جانا جائے گا۔سعودی عرب میں حج کے دوران عازمین کی مدد کے لیے بھیجے جانے والے خادم الحجاج یعنی حج سرونٹ کا عہدہ نئی حج پالیسی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ حج ملازمین کو اب اسٹیٹ حج انسپکٹر کے نام سے جانا جائے گا۔ حج کمیٹیوں کو اکثر شکایات موصول ہوتی ہیں کہ عہدہ حج سیوک ہونے کی وجہ سے عازمین حج اس وہم میں مبتلا ہیں کہ انہیں خادم بنا کر بھیجا گیا ہے۔ تمام عازمین حج اسے اپنا ذاتی کام کرنے کو کہتے تھے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تھے تو وہ حکومت سے شکایت کرنے کی دھمکی بھی دیتے تھے۔ نئی حج پالیسی میں ان کا عہدہ تبدیل کر کے انہیں عزت دی گئی ہے۔

 

حکومت کی نئی پالیسی کے تحت اب کل حج کوٹہ کا 70 فیصد حج کمیٹی آف انڈیا کے پاس ہوگا۔ اس کے علاوہ باقی 30 فیصد حصہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو دیا جائے گا۔پرانے اصول کے تحت حکومت ہند کے پاس حج کے لیے زیادہ کوٹہ تھا۔ اس وقت 80 فیصد حصہ پر حکومت کا کنٹرول تھا جسے اس بار 10 فیصد کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح کیا گیا ہے کہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو اب اضافی سیٹیں دی جائیں گی۔ یہ 10 فیصد نشستیں ان کے پہلے کے 20 فیصد کوٹے میں شامل کی جائیں گی۔ یعنی 30 فیصد سیٹیں پرائیویٹ ہاتھوں میں رہیں گی۔

 

کوٹہ کا تعین ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان ہر سال ہونے والے حج معاہدے کے تحت کیا جاتا ہے۔ نئی حج پالیسی میں کہا گیا ہےحکومت ہند اور سعودی عرب کے درمیان ہر سال حج کے معاہدے میں ہندوستان کو حج کوٹہ کی تعداد مختص کی جاتی ہے۔ کوٹہ کی کل تعداد میں سے 70 فیصد حج کمیٹی کو الاٹ کیا جائے گا، جبکہ 30 فیصد HGOs کو دیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button