این آر آئی

سعودی عرب۔میڈیکل انشورنس سے متعلق وضاحت

ریاض ۔ کے این واصف

سعودی عرب میں برسرے کار ہر خارجی باشندے کے لئے میڈیکل انشورنس کا ہونا لازمی ہے۔ اس پابندی کی موثر عمل آوری کے لئے اقامہ بنانے یا اس کی تجدید کے لئے اب اس کو جوازات کے سسٹم سے مربوط کردیا گیا ہے۔یعنی اب غیرملکی کارکنوں کے اقامہ بنانے یا اس کی تجدید میڈیکل انشورنس سے لازم ہے۔ مگر یہ نظام اب بھی لوگوں کے لئے واضح نہیں ہے۔ اس لئے لوگ جوازات کی سائٹ پر سوالات پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔

اس سلسلہ میں جوازات نے پھر ایک بار واضاحت جاری کی ہے۔سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن نے واضح کیا کہ نظام کے مطابق مملکت میں رہنے والے غیرملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید کے لیے لازمی ہے کہ کارکن اوران کے اہل خانہ کی میڈیکل انشورنس ایسی کمپنیوں سے کرائی جائے جو جوازات کے سسٹم سے مربوط ہوں۔
غیرمعیاری یا ایسی کمپنی جوجوازات کے سسٹم سے مربوط نہیں ہو گی وہاں سے میڈیکل پالیسی حاصل نہ کی جائے کیونکہ بنیادی ضرورت اقامے کی تجدید ہے اگراقامہ بروقت تجدید نہیں ہوتا تو اس صورت میں جرمانہ عائد کر دیا جاتا ہے۔

وزارت صحت اورجوازات کے سسٹم کو ڈیٹا اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے جوڑا گیا ہے تاکہ فرضی میڈیکل انشورنس سے لوگوں کو مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اقامے کی تجدید کو میڈیکل انشورنس پالیسی سے منسلک کرنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ اقامہ ہولڈرز کو بروقت اورمعیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کویقینی بنایا جا سکے۔علاوہ ازیں اس امر کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے کہ انشورنس کمپنی جوازات کے سسٹم سے بھی مربوط ہو تاکہ پالیسی خریدنے کے فوری بعد انشورنس کمپنی پالیسی کو جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ کردے جس کے بعد اقامے کی تجدید کرائی جا سکتی ہے۔

اس سلسلہ میں ایک اور بات وضاحت طلب ہے۔ جب سے مرافقین کی فیس عائد ہوئی خارجی باشندے اپنے اہل خانہ کو قلیل مدتی وزٹ ویزا پر لانے لگے ہین۔ وزٹ ویزا میڈیکل انشورنس حاصل کرنے کے بعد ہی جاری ہوتا ہے۔ مگر اس انشورنس سے وزٹ پر آنے والے کو علاج کی کوئی سہولت حاصل نہیں ہوتی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button