تلنگانہ کابینہ میں دوسری مرتبہ توسیع – مسلمان پھر نظر انداز ؛ مسلمانوں میں شدید ناراضگی

تلنگانہ کی کابینہ میں اتوار کو ایک بار پھر توسیع کی گئی، جس میں تین نئے وزراء کو شامل کیا گیا، جن میں جی ویویک وینکٹ سوامی، ادلوری لکشمن کمار، اور سری ہری شامل ہیں ۔ لیکن اس مرتبہ بھی کسی مسلمان کو وزارت میں جگہ نہیں دی گئی، جو ریاست کے تقریباً 12.5 فیصد مسلمان آبادی رکھنے والی تلنگانہ کے لیے ایک بڑی توہیں کی بات سمجھی جا رہی ہے۔
کانگریس کی حکومت نے اس توسیع میں درجہ فہرست طبقاٹ (SC) اور بی سی (BC) کو ترجیح دی ہے، لیکن مسلمان لیڈر غائب رہے ۔ اس فیصلے پر بی آر ایس سمیت مسلم قایدین کی جانب سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ یہ تاریخ کی پہلا موقع ہے جب متحد آندھرا پردیش اور تلنگانہ کی تاریخ میں، ریاست کی کابینہ میں ایک بھی مسلمان وزیر نہ ہو۔
کانگریس کے مسلم قایدین میں بھی اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سینیئر قایدین نے خبردار کیا ہے کہ مسلمان قایدین کو وزارت سے باہر رکھنا پارٹی کے لیے سیاسی طور پر نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ پارٹی موقف بیان کرتا ہے کہ چونکہ موجودہ کابینہ کے ارکان سب نئے منتخب ایم ایل اے ہیں اور کوئی مسلمان ایم ایل اے کانگریس ٹکٹ سے منتخب نہیں ہوا، اس لیے مسلمان نمائندگی نہ ہونے کا بہانہ دیا گیا، تاہم مسلمانوں کو ایم ایل سی کے ذریعے منتخب کرنے سے کابینہ میں جگہ دی جاسکتی تھی ۔
ریاست کے 119 رکنی اسمبلی میں سے 18 وزراء کے لئے جگہ دستیاب ہے۔ اس وقت کابینہ میں چھ نشستیں خالی ہیں، مگر پچھلے 17 ماہ میں کوئی مسلمان نمائندہ وزارت میں شامل نہیں کیا گیا ۔
بعض مسلم تنظیموں نے کہا کہ ریاست میں مسلمانوں کی نمائندگی نہ ہونا ایک رویۂ امتیاز ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وعدہ خلافی نہ کی جائے
تلنگانہ کابینہ میں مسلمانوں کو نمائندگی نہ دینے کا معاملہ ایک سیاسی موضوع بن گیا ہے جس نے ریاست کی سیاسی جماعتوں اور مسلم طبقے کے درمیان ناراضگی کو جنم دیا ہے۔
ریاست میں تین نئے اراکینِ اسمبلی نے اتوار کو وزراء کے طور پر حلف لیا۔ گورنر جشنو دیو ورما نے راج بھون کے تاریخی دربار ہال میں منعقدہ ایک تقریب میں جی ویوک وینکٹ سوامی، اے لکشمن، اور وی سری ہری کو حلف دلایا۔اس تقریب میں وزیراعلی اے ریونت ریڈی، قانون ساز کونسل کے چیئرمین جی سکھیندر ریڈی، اسمبلی اسپیکر جی پرساد کمار، نائب وزیراعلی ملو بھٹی وکرامارکا، کئی ریاستی وزراء، چیف سکریٹری رام کرشنا راؤ، ڈی جی پی ڈاکٹر جتیندر، مجلس کے فلور لیڈر اکبر الدین اویسی، اور دیگر ارکانِ پارلیمنٹ و اسمبلی شریک ہوئے۔اس شمولیت کے ساتھ ریاستی کابینہ میں وزراء کی مجموعی تعداد 15 ہو گئی ہے
۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ حلف لینے والے تینوں وزراء پہلی بار اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے ہیں۔اسمبلی میں چنورحلقہ کی نمائندگی کرنے والے وویک وینکٹ سوامی ماضی میں رکنِ پارلیمنٹ بھی رہ چکے ہیں۔ اے لکشمن، دھرماپوری حلقہ اور وی سری ہری، مکتھل حلقہ کی نمائندگی کر رہے ہیں۔