ذات پات کی مردم شماری کے ذریعہ دلتوں، او بی سی اور خواتین کی تعداد واضح ہو جائے گی : حیدرآباد میں راہول گاندھی کا خطاب
کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے تلنگانہ میں کل چہارشنبہ سے شروع ہونے والی ذات پات کی مردم شماری کے سلسلے میں حیدرآباد میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ صرف وہی لوگ ذات پات کی مردم شماری کی مخالفت کر رہے ہیں جو حقائق کو چھپانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ذات پات پر مبنی تفریق حقیقت ہے، اور دنیا بھر کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں دیگر ممالک کی نسبت ذات پات پر مبنی تفریق زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی وہ مرکز میں اقتدار میں آئیں گے، ملک بھر میں ذات پات مردم شماری کرائیں گے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ تلنگانہ حکومت یہ سروے کر رہی ہے اور اس معاملے میں یہ ریاست پورے ملک کے لیے ایک مثالی نمونہ بن رہی ہے۔ راہول نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری میں کیا سوالات پوچھے جائیں گے، یہ فیصلہ حکام کو نہیں بلکہ عوام کو کرنا چاہیے۔ بویَن پلی گاندھی فلسفہ مرکز میں منعقدہ اجلاس میں انہوں نے ماہرین اور بی سی تنظیموں سے تبادلہ خیال بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں ذات پات کی بنیاد پر تفریق ہوتی ہے وہاں عدم مساوات بھی زیادہ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ذات پات کا نظام اور تفریق موجود ہے اس حقیقت کو قبول کرنا چاہیے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ان پر ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ملک کی حقیقت بیان کرنا ملک کو تقسیم کرنا ہے؟ ذات پات کی مردم شماری کے ذریعے دلتوں، او بی سی اور خواتین کی تعداد واضح ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مردم شماری کے بعد یہ بھی معلوم کیا جائے گا کہ کس کے پاس کتنے معاشی وسائل ہیں۔اس موقع پر چیف منسٹر ریونت ریڈی, ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکراماک اور دوسرے موجود تھے