حیدرآباد کے ٹینک بنڈ پر وقف ترمیمی بل کے خلاف زبردست احتجاج – جھیل کے اطراف انسانی سروں کا سمندر

حیدرآباد کے تاریخی ٹینک بنڈ پر اتوار کے روز وقف ترمیمی بل کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کیا گیا۔ اس احتجاج میں نہ صرف حیدرآباد بلکہ تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے اقلیتی قائدین، کارکنان، علما، سماجی تنظیموں کے نمائندے اور بڑی تعداد میں عام مسلمان مرد و خواتین شریک ہوئے۔ ٹینک بندھ انسانی سروں کا سمندر دیکھا گیا
۔ احتجاجی ریلی کا مقصد مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کردہ وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرنا تھا، جسے اقلیتوں کے حقوق اور وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر "وقف بورڈ کا تحفظ کرو”، "ہمیں ہماری جائیدادیں واپس دو” اور "ترمیمی بل نامنظور” جیسے نعرے درج تھے۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقف املاک مسلمانوں کی مذہبی و تعلیمی فلاح کے لیے وقف کی گئی تھیں، اور اس ترمیمی بل کے ذریعے حکومت ان املاک پر بالواسطہ قبضہ کرنا چاہتی ہے۔
کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے قائدین نے کہا کہ وہ اس بل کے خلاف قانونی اور عوامی سطح پر جدوجہد جاری رکھیں گے اور اگر ضروری ہوا تو ریاست گیر دھرنے اور دہلی تک مارچ کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت اس بل کے خلاف واضح موقف اختیار کرے اور مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ اقلیتوں کے جذبات اور آئینی حقوق کا احترام کرے۔
پرامن انداز میں منعقد کیے گئے اس احتجاج میں پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
۔