نیشنل

ایم ایس ایف نیشنل کمیٹی کے مطالبے پررکن پارلیمان ای ٹی محمد بشیر نے پری میٹرک اسکالرشپ کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھایا

نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یوایم ایل)کے پارلیمانی لیڈر اور نیشنل آرگنائزنگ سکریٹری ای ٹی محمد بشیر ایم پی نے پارلیمنٹ میں اپنی تقریر میں پری میٹرک اسکالر شپ مسئلہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کا پری میٹرک اسکالر شپ جو کہ لاکھوں غریب طلباء کو کئی عرصے سے دیا جارہا ہے، منسوخ کرنے کا موقف ظالمانہ ہے۔مرکزی حکومت کو فوری طور پر اپنے فیصلے کا جائزہ لینا چاہئے اور طلباء کے ساتھ جو ظلم کیا گیا ہے اس کا ازالہ کیا جانا چاہئے۔۔ انتہائی غریب طلباء کو دی جانے والی اسکالرشپ سماجی انصاف اور قبائلی امور کی وزرات کی اسکیم کے تحت آتی ہے۔ حکومت کا یہ اسکالرشپ پہلی جماعت تا 8ویں جماعت پڑھنے والے طلباء کو مزید نہ دینے کا فیصلہ چونکا دینے والا ہے۔ اس کے بارے میں حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ان اسکالرشپس کیلئے اس سال تمام طلباء نے درخواست جمع کرائی ہے اور اس کی جانچ پڑتال بھی مکمل کرلی گئی ہے۔ اس اسکالر شپ کے بغیر غریب لوگ پڑھائی سے دور ہورہے ہیں۔ رکن پارلیمان نے سوال کیا کہ یہ حکومت ان کے اس فائدے کو چھین کر کیا فائدہ حاصل کرنے والی ہے؟۔ انڈین یونین مسلم لیگ کے رکن پارلیمان ای ٹی محمد بشیر نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طو رپر انسانی اقدار کی بنیاد پر اس فیصلے کا از سر نو جائزہ لے اور اس اسکالرشپ کو دوبارہ بحال کرے اور زیر التواء درخواستوں کو فوری منظور کیاجائے۔ قبل ازیں مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن (MSF)کے قومی صدر احمد ساجو اور قومی جنرل سکریٹری ایس ایچ محمد ارشد کی ہدایات کے مطابق قومی سکریٹری اڈوکیٹ پی ای سجل نے ای ٹی محمد بشیر ایم پی سے ان کی دہلی کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی اور اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا تھا اور اس مسئلہ کو پارلیمنٹ میں اٹھانے کا مطالبہ رکھا تھا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button