محبوب نگر میں یوم اردو کے موقع پر ترقی پانے والے اور نو منتخب اردو اساتذہ کی تہنیتی تقریب

محبوب نگر: 10 نومبر (اردو لیکس) یوم اردو کے موقع پر ترقی پانے والے اور نو منتخب اردو اساتذہ کی تہنیتی تقریب” بڑے پیمانے پر ضلع پریشد میٹنگ ہال محبوب نگر میں خواجہ قطب الدین ریاستی صدر اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن تلنگانہ اسٹیٹ کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں رکن اسمبلی سرینواس ریڑی، معروف دانشور عبیداللہ کوتوال صاحب ، جناب عبد الہادی صاحب صدر مجلس، محبوب نگر اور ناگر کرنول کے اے ایم اوز، ابن عثمان ٹرسٹ کے معتمد عمومی اور معتمد عمومی محمد شکیل احمد صاحب اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن تلنگانہ اسٹیٹ نے خصوصی شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر رکن اسمبلی سرینواس ریڑی صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ اردو ہماری تہذیبی شناخت ہے اور اس زبان کی ترقی میں اساتذہ کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے ترقی پانے والے اساتذہ کو مبارکباد پیش کی اور ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور شہر محبوب نگر میں عنقریب اقبال مینار کا سنگ بنیاد رکھنے کا تیقن دیا۔
جناب عبیداللہ کوتوال صاحب نے اردو زبان کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اساتذہ کی ترقی سے تعلیمی معیار میں اضافہ ہوگا اور اردو زبان کے فروغ میں نئی روح پیدا ہوگی ایسوسی ایشن کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کیا ضلعی و ریاستی سطحی کے ذمہداروں کو مبارکباد پیش کی۔
محبوب نگر اور ناگر کرنول کے اے ایم اوس نے اساتذہ کو نصیحت کی کہ وہ طلباء میں اردو زبان کی محبت پیدا کریں اور تعلیمی معیار کو بہتر بنائیں۔
ابن عثمان ٹرسٹ کے معتمد عمومی اور صدر اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن تلنگانہ اسٹیٹ نے بھی ترقی پانے والے اور نو منتخب اساتذہ کو مبارکباد دی اور انہیں مزید محنت سے کام کرنے کی ترغیب دی تاکہ اردو زبان کی خدمت کو آگے بڑھایا جا سکے۔ اسو سی ایشن کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور مستقبل کا لایحہ عمل بتلایا۔ انصاری بن احمد بازہر ریاستی نایب صدر نے نظامت کے فرائض انجام دیے ۔ اس موقع پر محمد سلام خان صدر ، محمد اعجاز علی معتمد عمومی ضلع محبوب نگر، غلام دستگیر صدر ، شیخ خالد معتمد ضلع رنگا ریڑی ، محمد ماجد محی الدیں ، محمد امتیاز ، نعیم صدیقی ، نجم الدین ، محمد طاہر ، کوثر شہناز ، نسرین سلطانہ ،صغرا جبین ، ثناء ہاشمی ، کے علاوہ اراکین اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے شرکت کی ۔
تقریب میں اساتذہ کی خدمات کو سراہا گیا اور انہیں تہنیت کے گلدستے پیش کیے گئے۔ تقریب کے اختتام پر اردو زبان کی ترقی اور فروغ کے لیے اجتماعی دعا کی گئی