جنرل نیوز

سپریم کورٹ کی جانب سےاردو زبان کے استعمال کےخلاف دائر کی گئ درخواست کو مسترد کرنے پر ڈاکٹر معید جاوید سابق صدر شعبئہ اردو’ جامعہ عثمانیہ حیدرآباد کا اظہار مسرت

سپریم کورٹ ( عدالت عظمی) کی جانب سےاردو زبان کے استعمال کےخلاف دائر کی گئ درخواست کو مسترد کرنے پر ڈاکٹر معید جاوید سابق صدر شعبئہ اردو’ جامعہ عثمانیہ حیدرآباد کا اظہار مسرت

 

نظام آباد۔ 17/اپریل ( اردو لیکس ) ڈاکٹر معید جاوید سابق صدر شعبئہ اردو’ جامعہ عثمانیہ’ حیدرآباد و ممتاز و معروف شاعرنے اپنے ایک صحافتی بیان میں مہاراشٹرا کے پاتور ٹاؤن (ضلع اکولہ) کے ایک میونسپل کونسل کے سائن بورڈ پر اردو زبان کے استعمال کے خلاف دائر کی گئ درخواست کو سپریم کورٹ ( عدالت عظمی) کی جانب سے مسترد کرتے ہوۓ اپنے ایک اہم فیصلے میں کہا کہ ” زبان کوئ مذہب نہیں بلکہ ایک سماجی اور ثقافتی شناخت ہے” مزید یہ کہ "اگر کسی علاقے میں زیادہ تر لوگ اردو سمجھتے ہیں تو مقامی بلدیہ کا فرض ہےکہ وہ مؤثر رابطے کے لئے اسی زبان کو استعمال کرے”

 

ڈاکٹر معید جاوید نے سپریم کورٹ ( عدالت عظمی) کے اس فیصلےپر انتہائ مسرت کا اظہار کرتے ہوۓاردو زبان کے حق میں سپریم کورٹ (عدالت عظمی ) کے فیصلے کو اردو زبان کے سلسلے میں اختیار کئے جانے والی فرقہ پرست ذہنیتوں اور تنظیموں کی جانب سے اختیار کئے جانے والےرویوں کے خلاف دندان شکن جواب سے تعبیر کیا ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button