حیدرآبادی ریسرچ اسکالر کا مقالہ آکسفورڈ اسلامک سنٹر میں طباعت کے لئے قبول

حیدرآباد 17- اپریل ( اردو لیکس ) شعبہ عربی عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد دکن کی جانب سے جناب عبدالرحمٰن صاحب کو مئی 2024ءمیں عربی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری عطا کی گئی تھی ان کے مقالہ کا عنوان روایتی موضوع سے ہٹ کر ہے جو انہوں نےبرسوں کی مشقت ومحنت کے بعد حاصل کیا ” AN ANALYTICAL STUDY OF THE ANIMALS MENTIONED IN THE HOLY QURAN IN THE LIGHT OF VETERINARYSCIENCE
ڈاکٹر عبدالرحمٰن ‘ جناب محمد میراں صاحب مرحوم سابق آڈٹ آفیسر اے جی آفس خیریت آباد ( حیدرآباد ) کے فرزند ہیں ڈاکٹر عبدالرحمٰن نے چادرگھاٹ ہائی اسکول عابڈس سے اپنی ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کیانوارالعلوم کالج ملے پلی سے انٹرمیڈیٹ کامیاب کیا اور پھربی وی ایس سی اینڈ ایم وی ایس سی کورس اگریکلچر یونیورسٹی راجندرنگر حیدرآباد سے کامیاب کیا انہوں نے اپنا یہ مقالہ پروفیسر ڈاکٹر مہ جبین اختر سابق صدر شعبہ عربی وچیرمن بورڈ آف اسٹڈیز ڈائریکٹر دائرة المعارف کی زیر نگرانی مکمل کیا
یہ مقالہ ادب وسائنس کا امتزاج ہے جس کے بارے میں اردو اور تلگو اخبارات میں بہت ہی نمایاں خبر شائع ہوئی تھی اب ڈاکٹر عبدالرحمٰن نے اپنے پی ایچ ڈی مقالے کی تلخیص کو ایک آرٹیکل کی شکل میں آکسفورڈ اسلامک سنٹرـ آکسفورڈ یونیورسٹی کو روانہ کیا ہے جس کو اشاعت کے لئے قبول کرلیا گیا ہے ڈاکٹر عبدالرحمٰن نے کہاکہ یہ اللہ تعالیٰ کا بڑا فضل وکرم ہے کہ مجھ عربی اسکالر کی تحقیق کو دنیا کے مشہور اسلامک سنٹر میں پذیرائی مل رہی ہے یہ یقیناً دیگر اسکالرس کے لئے حوصلہ افزائی کا باعث ہے شرط یہ ہے کہ نئے اور انوکھے موضوعات پرتحقیق کریں ڈاکٹر عبدالرحمٰن خود بھی گورنمنٹ وٹرنری ڈاکٹر ہیں عربی زبان سے دلچسپی کی وجہ سے وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوشی کے بعد بھی انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد سے ایم اے اور پی ایچ ڈی کی تکمیل کی
دوران تعلیم انہیں بہت سارے مسائل کا سامنا کرنا پڑا انہوں نے اپنی علمی جستجو جاری رکھی اس سلسلہ میں حقیقت یہ ہے کہ سپروائزر کی رہنمائی ‘ سرپرستی ومشفقانہ انداز کافی اہمیت کا حامل ہوتا ہے جوریسرچ اسکالرس کو آگے بڑھنے اور ان کی کامیابی میں کافی کلیدی رول ادا کرتا ہے۔حیوانات کے امراض کی انہوں نے صرف معلومات حاصل کرکے ڈگری حاصل نہیں کی بلکہ قرآن پاک میں VETERINARY SCIENCE کا تجزیہ پیش کیا کہ کیوں اللہ پاک نے حیوانات چرند ‘ پرند ‘ اور دیگر جانوروں کو کن کن مقاصد کے تحت پیدا کیا یہاں تک کہ قربانی کا طریقہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگرہم جانور کو ذبح کرنے کے انداز میں غلطی کریں تو اس سے انسانی صحت کو خطرہ ہوتاہے واضح رہے کہ انسانی صحت کے لئے جتنی بھی دواؤں کی تحقیق ہوتی ہے وہ پہلے جانوروں پر ہی کی جاتی ہے اور اگر یہ تحقیق کامیاب ہوجاۓ تو دوائیں بازار میں لائی جاتی ہیں
اس طرح پوری میڈ یکل سائنس اور ادویات بھی حیوانات پر تجربات پر انحصار کرتی ہیں یعنی VACCINATION کا دارومدار ان ہی حیوانات پر ہوتا ہے ڈاکٹر عبدالرحمٰن نے اپنے مقالے کو پاور پوائنٹ پریزینٹیشن کے ذریعہ بھی پیش کیا جس پر شعبہ عربی عثمانیہ یونیورسٹی کے اساتذہ اور انہیں مبارکباددی اور ان کی اعلیٰ ومعیاری معلومات پراپنی خوشنودی کا اظہار کیا ڈاکٹر عبدالرحمن نے اپنی تحقیق کے ذریعہ یہ ثابت کیا ہے کہ حیوانات ‘ چرند ‘ پرند کا وجود انسان کے لئے غذا ‘ دوا ‘ سواری ‘ کمائی اور حفاظت کے علاوہ ان کو دیکھنا اور ان کے ساتھ رہنا ذہنی سکون کا بھی باعث بنتا ہے