وقف ترمیمی قانون کو مکمل مسترد کردئے جانے تک جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان – داراسلام کے جلسے عام سے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا خطاب

حیدرآباد کے دارالسلام گراؤنڈ میں ہفتہ کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے زیر اہتمام وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک بڑا احتجاجی جلسہ عام منعقد ہوا۔ اس جلسے کی صدارت بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کی، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے صدارتی خطاب میں مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کردہ وقف ترمیمی بل کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کے مذہبی، سماجی اور قانونی حقوق پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے تحت وقف املاک کی رجسٹریشن اور انتظام میں کئی پیچیدہ شرائط عائد کی گئی ہیں
، جس سے عام مسلمان کے لیے وقف کرنا مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ سے ابھی کوئی راحت نہیں ملی ہے، اس لیے ہمیں اپنی جدوجہد کو جاری رکھنا ہوگا۔
مولانا نے پارلیمنٹ میں صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی اور دیگر جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے خلاف پیش کی گئی نمائندگی پر ان کا شکریہ ادا کیا
۔ انہوں نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس بل کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کریں اور حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ اس بل کو واپس لے۔