جرائم و حادثات

میگھالیہ ہنی مون قتل کیس کی مکمل کہانی – سونم کا منصوبہ کیسے ناکام ہوا؟

حیدرآباد _. مدھیہ پردیش کے اندور سے تعلق رکھنے والے راجہ راگھونشی اور سونم راگھونشی کی شادی 11 مئی 2025 کو ہوئی تھی۔ شادی کے نو دن بعد، 20 مئی کو دونوں ہنی مون کے لیے روانہ ہوئے۔ پہلے کشمیر جانے کا ارادہ تھا، لیکن دہشت گرد حملوں کی خبروں کے بعد وہ میگھالیہ چلے گئے۔

 

22 مئی کو دونوں جوڑے نے موالاخیات گاؤں پہنچ کر وہاں سے مشہور ’زندہ جڑوں کے پل‘ دیکھنے کے لیے 3 ہزار سے زیادہ سیڑھیاں اتر کر نونگریات گاؤں پہنچے، جہاں رات ہوم اسٹے میں گزاری اور اگلی صبح روانہ ہو گئے۔ 23 مئی کے بعد دونوں کا اپنے خاندان سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

 

24 مئی کو جوڑے کی کرائے کی اسکوٹر شیلونگ سے سوهرا جانے والی سڑک پر ایک کیفے کے باہر ملی۔ مسلسل بارش کے باوجود سرچ آپریشن جاری رہا، اور 2 جون کو وی ساودونگ آبشار کے قریب ایک گہری کھائی سے راجہ کی سڑی گلی لاش ملی، جسے ہاتھ پر بنے ’راجہ‘ نامی ٹیٹو سے پہچانا گیا۔ پوسٹ مارٹم سے انکشاف ہوا کہ اسے تیز دھار ہتھیار سے سر پر دو وار کر کے قتل کیا گیا تھا۔

 

تحقیقات سے پتہ چلا کہ سونم کا اپنے پرانے عاشق راج کُشواہا (20 سال) سے تعلق تھا، جس نے 18 مئی کو سونم کے ساتھ مل کر قتل کا منصوبہ بنایا۔ اس نے وشال چوہان، آنند کمار اور آکاش راجپوت کو راجہ کے قتل کے لیے ہائر کیا۔ سونم نے شوہر کو میگھالیہ ہنی مون پر لے جانے کے لیے راضی کیا۔

 

تحقیقات میں پولیس کو قتل میں استعمال ہونے والی چھری ملی، جو اس علاقے میں عام نہیں تھی۔ اس سے پولیس کو شک ہوا کہ حملہ آور باہر سے آیا ہے۔ پھر کال ریکارڈز کی جانچ پر سونم کے قاتلوں سے رابطے کا انکشاف ہوا۔

 

سونم کو اترپردیش کے غازی پور میں ’کاشی ڈھابہ‘ سے گرفتار کیا گیا۔ وہ اپنے والدین سے بات کرنے کے لیے فون مانگ رہی تھی، جس سے مدھیہ پردیش پولیس نے اس کی لوکیشن ٹریس کر لی۔ بعد میں میگھالیہ پولیس نے اسے نندگنج تھانے سے حراست میں لیا۔

 

یہ پورا قتل ایک منصوبہ بند سازش تھی جسے شوہر کو میگھالیہ لے جا کر انجام دیا گیا، لیکن سونم کی ایک چھوٹی سی غلطی نے اسے بے نقاب کر دیا، اور پولیس نے تکنیکی شواہد سے پوری کہانی کھول کر رکھ دی۔

 

شوہر کے قتل کی ملزمہ سونم راغھوونشی نے خود کو متاثرہ ظاہر کیا، یوپی پولیس کو دیا بیان

ہنی مون کے دوران میگھالیہ میں شوہر راجا راگھوونشی کے قتل کی ملزمہ سونم راگھوونشی نے اترپردیش میں خودسپردگی کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ اسے نشہ دے کر غازی پور لایا گیا تھا۔

 

این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے یوپی پولیس کے اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر امیتابھ یاش نے کہا کہ سونم نے پولیس کے سامنے خود کو متاثرہ ظاہر کیا۔ اس نے کہا کہ اسے نشہ دے کر غازی پور لایا گیا۔ سونم نے جان بوجھ کر اپنے گھر والوں کو اپنی موجودگی کی اطلاع دی تاکہ پولیس تک رسائی ہو سکے۔ پیر  کی صبح 3 بجے اس نے گھر والوں کو بتایا کہ وہ غازی پور-وارانسی روڈ پر واقع ایک ڈھابے میں ہے۔”

 

سونم کی اطلاع پر مدھیہ پردیش پولیس نے یوپی پولیس کو آگاہ کیا، جس کے بعد اسے حراست میں لیا گیا۔ سونم کو طبی معائنے کے بعد ون اسٹاپ سینٹر بھیجا گیا۔ اب میگھالیہ پولیس اس سے تفتیش کر رہی ہے اور قانونی کارروائی مکمل کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button