پریتی یورولوجی اینڈ کڈنی ہاسپٹل میں ایک سالہ بچے کی گردوں کی نایاب سرجری
حیدرآباد، 13 نومبر ( پریس نوٹ) ایک اہم طبی سنگ میل عبور کرتے ہوئے، ڈاکٹر وی چندر موہن، مینیجنگ ڈائریکٹر اور چیف کنسلٹنٹ یورولوجسٹ و روبوٹک سرجن، پریتی یورولوجی اینڈ کڈنی اسپتال، حیدرآباد، نے ایک سالہ بچے کی دونوں گردوں کی کامیاب سرجری جدید روبوٹک ٹیکنالوجی ایس ایس آئی منترہ روبوٹک سسٹم کے ذریعے کی۔ یہ نظام بھارت میں پیدا ہونے والے معروف کارڈیک سرجن ڈاکٹر سدھیر سریواستو کی اختراع ہے۔ یہ سرجری بچوں کی روبوٹک سرجری کے میدان میں ایک نیا باب ہے اور اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے کس طرح پیچیدہ کیسز کا مؤثر علاج ممکن ہے۔
یہ بچہ، جو حیدرآباد کے ایک کیب ڈرائیور کا بیٹا ہے، پیدائشی طور پر دونوں گردوں میں سوجن کے مسئلے سے دوچار تھا۔ اگر اس حالت کا علاج نہ کیا جاتا تو گردوں کی کارکردگی میں نقص پیدا ہوسکتا تھا۔ عام طور پر اس طرح کی سرجری کھلی سرجری یا لیپروسکوپی کے ذریعے کی جاتی ہے، مگر ڈاکٹر چندر موہن نے اس کیس میں جدید ترین روبوٹک سرجری کا انتخاب کیا اور دیسی تیار کردہ ایس ایس آئی منترہ روبوٹک سسٹم کا استعمال کیا۔
اس انوکھی سرجری میں چار چھوٹے سوراخوں کے ذریعے بیک وقت دونوں گردوں کا آپریشن کیا گیا، جو کہ طبی دنیا میں نایاب عمل ہے۔ روایتی لیپروسکوپک طریقے میں، سرجن کو مریض کے قریب رہ کر کئی آلات کو دستی طور پر استعمال کرنا پڑتا ہے، مگر روبوٹک سرجری کے ذریعے ڈاکٹر کنسول سے مکینیکل بازوؤں کو کنٹرول کرتے ہیں، جس سے زیادہ درستگی، کم وقت اور کم تکلیف ہوتی ہے۔
ڈاکٹر چندر موہن نے بتایا کہ ایک سالہ بچے میں روبوٹک سرجری کرنا انتہائی حساس ہوتا ہے کیونکہ پیٹ میں کم جگہ ہوتی ہے اور انتہائی درستگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا، "ایک ہی جگہ سے دونوں گردوں کی سرجری کرنے سے ہم نے اضافی کٹاؤ سے بچا، مریض کی اسپتال میں قیام کو مختصر کیا اور جلد صحت یابی کو ممکن بنایا۔ یہ تکنیک عالمی سطح پر بھی نایاب ہے۔”
سرجری کے بعد بچہ 24 گھنٹوں میں ڈسچارج کر دیا گیا، اور وہ اسی دن دودھ پینے کے قابل ہوگیا۔ اس نے بغیر کسی تکلیف کے جلد ہی معمول کی سرگرمیاں شروع کر دیں۔ کھلی سرجری کے مقابلے میں یہ صحت یابی کا عمل بہت تیز ہے۔
بھارت میں روبوٹک ٹیکنالوجی جیسے جیسے زیادہ سستی اور قابل رسائی ہوتی جارہی ہے، امید ہے کہ یہ تکنیک بچوں کی یورولوجی میں انقلابی تبدیلی کا سبب بنے گی اور چھوٹے بچوں کے لیے زیادہ محفوظ اور مؤثر علاج فراہم کرے گی۔
یہ کامیابی نہ صرف روبوٹک سرجری کے میدان میں ایک اہم کامیابی ہے بلکہ بھارت میں جدید طبی سہولیات کے معیار کو بھی نمایاں کرتی ہے۔