نیشنل

2050 تک اسلام دنیا کا سب سے زیادہ پیروی کرنے والا مذہب بن جائے گا۔ ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں بھی ہوگا اضافہ۔ ریسرچ رپورٹ

نئی دہلی۔ کبیر داس کی رپورٹ

ایک ریسرچ کے مطابق سال 2050 تک ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی 310 ملین سے زیادہ ہو جائے گی اورمسلمان 18 فیصد کے ساتھ دوسری سب سے بڑی آبادی ہوں گے۔’پیو ریسرچ سینٹر‘ نے مذہب کے تعلق سے تازہ ترین اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے۔ پیو ریسرچ سینٹر کے ’دی فیوچر آف ورلڈ ریلیجنس‘ (عالمی مذاہب کا مستقبل) کے مطابق اس ادارہ نے اپنی تحقیق میں اس بات کا اندازہ لگایا ہے کہ سال 2050 تک اسلام دنیا کا سب سے زیادہ پیروی کرنے والا مذہب بن جائے گا۔

 

حالانکہ پیو کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا کا ایک ایسا خطہ بھی ہے جہاں مسلمانوں کی آبادی میں تقریباً 9 فیصد کی کمی آ جائے گی۔ جن علاقوں میں مسلمانوں کی آبادی کم ہوگی ان میں سے ایک ایشیا پیسفک ہے۔ یہاں سال 2010 میں مسلمانوں کی آبادی 61.7 فیصد تھی جو سال 2050 تک گھٹ کر 52.8 فیصد تک ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب یوروپ میں بھی سال 2050 تک مسلمانوں کی آبادی میں کمی دیکھی جا سکتی ہے۔ سال 2050 میں یوروپ میں مسلم آبادی 2.7 فیصد تک رہنے کی امید ہے جو سال 2010 میں بھی 2.7 فیصد ہی تھی۔

 

پیو ریسرچ کی نئی تحقیق کے مطابق ہندو مذہب 2050 تک آبادی کے لحاظ سے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا جبکہ ہندوستان سب سے بڑی مسلم آبادی کے طور پر انڈونیشیا کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ پیو ریسرچ سینٹر کے ’دی فیوچر آف ورلڈ ریلیجنس‘ کی تحقیق میں اس بات کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ پوری دنیا میں ہندو مذہب کے ماننے والوں کی آبادی 34 فیصد تک بڑھ جائے گی جس کے بعد ہندو مذہب کے پیروکاروں کی کل تعداد 1 بلین سے تھوڑا سا زیادہ تقریبا 1.4 بلین تک ہو جائے گی۔ پیو ریسرچ سینٹر کی تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عیسائی 31.4 فیصد اور مسلمان 29.7 فیصد کے بعد دنیا کی کل آبادی میں ہندو 14.9 فیصد ہوں گے۔ جبکہ ہندوستان میں مسلمانوں کی تعداد کسی بھی مسلم ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہوگی۔

 

تحقیق کے مطابق 2050 تک ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی 310 ملین سے زیادہ ہو جائے گی جبکہ ہندو برادری، ہندوستان کی جملہ آبادی میں 77 فیصد کے ساتھ اکثریت میں ہوگی اور مسلم 18 فیصد کے ساتھ دوسری سب سے بڑی آبادی ہوں گے ۔

 

 

 

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button