انٹر نیشنل

رجب طیب اردگان کی ترکی کے صدارتی انتخاب میں تاریخی کامیابی

حیدرآباد 29مئی (اردولیکس ڈیسک) ترکی کے صدارتی انتخابات میں رجب طیب اردگان نے دوسرا مرحلہ جیت لیا ہے۔ جس کے ساتھ ہی وہ دوبارہ صدر منتخب ہوگئے ۔ طیب اردگان کو صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلہ میں 52 فیصد ووٹ حاصل ہوئے جبکہ ان کے مخالف اپوزیشن امید وار کمال سیچ دار اوغلو کو تقریباً 48 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ۔ اس طرح ان کا اقتدار تیسرے دہے میں داخل ہو جائے گا ۔

 

اردگان کی کامیابی کے ساتھ ہی ان کے حامیوں نے زبر دست جشن شروع کر دیا۔اپنی کامیابی کے بعد استنبول میں خطاب کرتے ہوئے اردگان نے کہا کہ اس انتخابات میں فتح ترکی کی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جیت کے ساتھ ہی ترکی کی صدی کے دروازے کھل گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ان نتائج نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا ہے کہ کوئی بھی ملک کی ترقی کو روک نہیں سکتا۔ کئی ممالک کے قائدین نے طیب اردگان کو مبارکباد دی ہے اردگان نے ان کی تائید کرنے والے ہر ایک ووٹر کا شکر یہ ادا کیا۔

 

طیب اردگان دودہوں سے ترکی کی سیاست پر چھائے ہوئے ہیں۔ اب وہ پانچ سال کی ایک اور معیاد کے لئے تیار ہیں ۔ طیب اردگان نے اپنے مخالف امیدوار کا مذاق اڑاتے ہوئے خدا حافظ کمال کہا جس پر ان کے حامیوں نے خوب تالیاں بجائیں۔ ترکی میں 14 مئی کو صدارتی انتخاب ہوا تھا لیکن کسی بھی امیدوار کو 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل نہیں ہوئے۔

 

اس وجہ سے 28 مئی کو دوسرے راونڈ کا مقابلہ ہوا جس میں دو سر کردہ امیدواروں کے درمیان راست مقابلہ ہوا۔ طیب اردگان نے ووٹرس کا شکر یہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے مزید 5 سال کے لئے انہیں ذمہ داری دی ہے ۔ دار الحکومت انقرہ کے صدارتی محل کے اطراف جشن منانے والے حامی جمع ہو گئے جو نعرے لگا رہے تھے۔

 

اردگان کے حامیوں کے ہاتھوں میں ترکی اور پارٹی کے پرچم تھے ۔ اردگان کی پارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں جشن کا ماحول پیدا ہو گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button