اڈوانی کی یاترا کو اڑانے کی سازش کرنے والے دو خطرناک دہشت گرد آندھراپردیش میں گرفتار ، 30 سال سے تھے روپوش

اڈوانی کی یاترا کو اڑانے کی سازش کرنے والے دو خطرناک دہشت گرد گرفتار آندھراپردیش میں گرفتار ، 30 سال سے روپوش تھے
دہشت گرد سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث دو اہم ملزمین کو آندھرا پردیش کے انامیا ضلع کے رایچوٹی علاقے سے چنئی انٹلیجنس بیورو کے عہدیداروں نے گرفتار کر لیا۔
تمل ناڈو کے مدورائی شہر میں 2011 کے دوران بی جے پی کے سینئر قائد ایل کے اڈوانی کی جن چیتنیہ رتھ یاترا کے موقع پر بم دھماکوں کی سازش میں ملوث ان دو ملزمین ، ابوبکر صدیق اور محمد علی، کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے۔ یہ دونوں رشتہ کے بھائی بتائے جا رہے ہیں اور ان کا تعلق تمل ناڈو سے ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ صرف اسی کیس تک محدود نہیں، بلکہ یہ دونوں 1995 کے ناگور پارسل بم دھماکہ، 1999 میں چنئی، کوئمبتور، ترچی، اور کیرالا میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمات میں بھی ملزم ہیں۔ ان حملوں کے بعد دونوں آندھراپردیش کے رایچوٹی منتقل ہو گئے اور اپنی شناختیں بدل کر وہاں رہائش پذیر ہو گئے۔
مقامی طور پر یہ دونوں بھائی کپڑوں کا کاروبار کر رہے تھے، لیکن خفیہ طور پر دہشت گرد سرگرمیوں میں بھی ملوث تھے۔ ان کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر چنئی آئی بی افسران نے دو ماہ قبل رایچوٹی میں خفیہ طور پر ڈیرہ ڈال دیا تھا اور سادہ لباس میں ان کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی گئی۔
نئی کالونی کے کتھاپلی علاقے میں کرایہ کے ایک مکان میں مقیم ان دونوں افراد کو پیر کی رات خفیہ طور پر حراست میں لے لیا گیا۔ مکان کی تلاشی کے دوران پولیس کو دہشت گردی سے متعلق کتابیں، بارودی مواد اور دیگر مشتبہ اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔
خفیہ ایجنسیوں کے مطابق ان ملزمین پر لاکھوں روپے کے انعامات بھی رکھے گئے تھے