اجمیر شریف کی درگاہ کو مندر قرار دینے کا مطالبہ۔ 25 تاریخ کو اجمیر کورٹ میں ہوگی سماعت
نئی دہلی: درگارہ اجمیر شریف کو مندر قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا نے اجمیر ڈسٹرکٹ کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، شکایت کنندہ کا مطالبہ ہے کہ اجمیر درگاہ کو بھگوان شری سنکٹ موچن مہادیو وراجمان مندر قرار دیا جائے۔
اس درخواست پر اجمیر کورٹ میں 25 ستمبر یعنی کل سماعت ہونے کا امکان ہے۔قابل ذکر ہے کہ ہندو سینا سے قبل رواں سال کے شروع میں مہارانا پرتاپ سینا کے قومی صدر راجوردھن سنگھ پرمار نے اجمیر شریف درگاہ میں ہندو مندر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس کے بعد فروری ماہ میں ویر ہندو آرمی نے بھی یہی دعویٰ کیا تھا۔ تنظیم کے قومی صدر سمرن گپتا اور بانی ریاستی نائب صدر پنکج ورما نے درگاہ میں مندر ہونے کی بات کہی تھی۔
یہ معاملہ اجمیر ضلع کلکٹر تک پہلے بھی پہنچا تھا جہاں پر انھوں نے ایڈیشنل ضلع کلکٹر کو اپنے مطالبات پر مبنی عرضی پیش کی تھی۔ سمرن نے اُس وقت کہا تھا کہ درگاہ احاطہ میں تاراگڑھ کے قلعہ کا اے ایس آئی سروے ہونا چاہیے، وہاں مہادیو شیو کا مندر ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ موجودہ وقت میں اسے ’جنتی دروازہ‘ کہا جاتا ہے۔ یہ معاملہ جب سرخیوں میں آیا تو سمرن گپتا پر اجمیر درگاہ کے خادموں نے قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے لیے اجمیر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو خط بھی لکھا گیا تھ جس میں کہا گیا تھا کہ سمرن نے قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے جو ناقابل برداشت ہے ۔ اس کے خلاف پولیس کارروائی کرے۔
درگاہ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر سمرن کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی گئی تو احتجاج کیا جائے گا۔ اس معاملے میں تب پولیس کی طرف سے جانکاری دی گئی تھی کہ سمرن کے بیان کو لے کر ان کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور اس واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔