حج 2024 – مکہ مکرمہ اور منی میں قیام و طعام سے متعلق تلنگانہ حجاج کی شکایتیں

ریاض ۔ کے این واصف
مکہ مکرمہ کی چند رہائش گاہوں اور منی میں قیام کے دوران تلنگانہ کے حجاج کرام کی شکایتوں نے میڈیا میں گونجیں جس میں رہائشوں کی خراب حالت، پانی کی عدم سپلائی، غیر اطمینان بخش ٹرانسپورٹ انتظام، منی میں غیر مطمئن کھانے پینے کی فراہمی وغیرہ جیسی شکایات عام تھیں۔ جہاں تک مکہ مکرمہ کی رہائش گاہوں میں بنیادی سہولتوں کے نہ ہونے کی شکایتیں تھیں اطلاعات کے مطابق ہندوستانی حج انتظامیہ نے ان کا فوری نوٹ لیا اور شکایات کا ازالہ کیا۔ اطلاعات ہیں کہ منی کی خیمہ بستی میں قیام کے دوران تلنگانہ حجاج کو مشکلوں کا سامنا ہوا۔
خصوصاُ کھانے پینے کے انتظامات کو لیکر۔ اور یہ شکایت حیدرآبادی اخبارات کی سرخیوں تک پہنچنں۔ اس کا نوٹ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے لیا اور متعلقہ اعلیٰ عہدیداروں کو فوری طور پر جدہ کونسلیٹ سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔ منی کے میدان میں ان پانچ دنون کے دوران لاکھوں لوگ یکجا ہوتے ہیں۔ یہاں بے تحاشہ ہجوم کی وجہ سے انتظامیہ کو بیسیوں مشاکل کا سامنا رہتا ہے۔ لہذا حجاج کو ان کی ضروریات کی فراہمی میں تاخیر ہونا، حسب منشا غذائی اشیا کا فراہم نہ ہو پانا ایک فطری بات سمجھی جانی چاہئیے۔
یہان انتظامیہ کی کوتاہیوں کی پردہ پوشی یا حمایت مقصد نہیں ہے۔ حجاج کرام کوخصوصاُ قیام منی کے ان پانچ دن کے قیام میں کچھ نا مناسب حالات اور مسائل کو برداشت کرنے ذہنی طور پر تیار رہنا چاہئے۔ کچھ مصائب و مشاکل کو سفر حج کا حصہ ماننا چاہئیے۔ حج انتظامیہ چاہے وہ متعلقہ ممالک کے ہوں یا سعودی وزارت حج، یہ ادارے ہر گزرے حج انتظامات کے تجربات کو سامنے رکھ اگلے حج انتظامات قطعیت دیتے ہیں۔