این آر آئی

ریاض میں جگتیال این آر آئیز تنظیم الخیر کی عید میلاپ تقریب

ریاض، 24 اپریل ( عرفان محمد) اپنے وطن  اور  عزیز و اقارب سے دور متعدد نوجوانوں کے لیے یہ ایک پرجوش تجربہ تھا، پھر بھی سبھی اپنے گھر سے دور محسوس کرتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے ایک دوسرے سے واقف نہیں تھے پھر بھی وہ خاندان کی طرح گھل مل گئے اور اپنے آبائی وطن کے بندھن پر عید کی خوشیاں منائیں۔

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں جگتیال مسلم این آر آئیز کی تنظیم الخیر سوسائٹی کے زیر اہتمام عید میلاپ تقریب حالیہ دنوں میں بیرون ملک جگتیال این آر آئیز کے کامیاب پروگراموں میں سے ایک ثابت ہوئی

ریاض شہر کے مضافات میں دن بھر اور رات گئے تک جاری رہنے والے اس پروگرام نے ریاض شہر میں رہنے والے بیشتر جگتیالیوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ اتوار کو الخوبر، دمام سے بہت سے لوگ اپنے ہم منصبوں کے ساتھ شامل ہوئے تو خوشی بہت زیادہ تھی۔ تفریحی سرگرمیوں میں مختلف کھیل، شاعری اور تیراکی شامل تھی جنہوں نے سامعین کو محظوظ کیا۔

چاہے وہ 6 سالہ عائشہ فاطمہ ہو، روبی فنکشن ہال کے مسعود علی کی پوتی ہو یا 58 سالہ محمد فاروق علی عرف مجیب آف پرانی پیٹ، جگتیال کے تمام علاقوں میں تمام عمر کے گروپ کے لوگ اس تقریب میں شرکت کرتے ہوئے تقریب میں چار چاند لگا دیئے ۔

الخیر کے صدر مصباح مبین نے کہا کہ نوجوانوں کو مناسب رہنمائی کے لیے ملازمت کی سہولت فراہم کر کے تنظیم کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے

انہوں نے کہا کہ ریاض میں جگتیال کے بہت سے نوجوانوں کو ملازمتوں کی تلاش کے دوران رہائش کے مسائل کا سامنا ہے اس کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ مصباح نے کہا کہ الخیر جگتیال برادری کے تعاون سے رہائش کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

صدر نے الخیر کی طرف سے ریاض اور گھر واپسی میں اپنے ارکان کی مدد سے شروع کی گئی مختلف فلاحی سرگرمیوں کی بھی وضاحت کی۔ انہوں نے بیوہ مالی امداد اسکیم اور ضرورت مند خاندانوں کے لیے رمضان پیکج پر روشنی ڈالی جو گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔

انہوں نے ریاض اور مملکت کے دیگر حصوں میں رہنے والے تمام این آر آئیز پر زور دیا کہ وہ ضرورت مندوں کی مدد کرنے اور بیرون ملک جگتیالیوں کے بھائی چارے کو مضبوط کرنے کے لیے الخیر کا ہاتھ بٹائیں۔

صحافی عرفان محمد نے اپنے کلیدی خطاب میں نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے موجودہ پیشوں میں محنت کرکے اور مسلسل سیکھتے ہوئے مقصد کو  حاصل کریں۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس طرح کے اجتماعات کو صرف  تفریح تک محدود نہیں ہونا چاہئے بلکہ یہ اپنے آپ کو خود کا جائزہ لینے کا صحیح پلیٹ فارم ہونا چاہئے۔

عرفان نے سامعین کو بتایا کہ تنظیم صرف رمضان فوڈ پیک تک محدود نہیں ہے جو اب معمول بن چکے ہیں بلکہ ملازمت کی سمت کے منصوبوں میں کچھ تعمیری اور مفید کام کرنے کی ضرورت ہے

انہوں نے کہا کہ جب موبائل فون اور انٹرنیٹ نہیں تھا تب بھی لوگ جگتیال کے نام پر اکٹھے ہوتے تھے لیکن فوری رابطے کے دور میں وہی جذبہ ختم ہوتا جا رہا ہے

پروگرام کی نظامت ندیم وصی نے اردو شاعری کے مقبول اشعار سے کی۔تقریب کا باقاعدہ آغاز قاری محمد شاکر  کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔

الخیر سوسائٹی کی کور ٹیم جس میں عامر خان، واجد علی، محمد خضر علی، ضمیر عباسی، محمد احترام الدین، خواجہ حفیظ افروز، شہباز، انور مجیب، شاداب شانو، محمد منور، شہباز شیخ، محمد رشید، میر محسن علی، رباب کے علاوہ ٹی آر ایس عقیل نے بہترین طور پر تقریب کے اہتمام میں مدد کی ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button