مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر پرسنل لاء بورڈ سے نظام آباد کے نمائندہ وفد کی تفصیلی ملاقات

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر پرسنل لاء بورڈ سے نظام آباد کے نمائندہ وفد کی تفصیلی ملاقات
جے اے سی پرسنل لاء بورڈ کے تمام پروگرامس کو روبہ عمل لانے کی مجاز صدر بورڈ کا بیان
نظام آباد:یکم / مئی (پریس نوٹ)صدرآل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے آج نظام آباد کے مسلم جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے نمائندہ وفد سے ملاقات کی اس موقع پر صدر بورڈ نے مسلم جے اے سی کی جانب سے پرسنل لاء بورڈ کی ہدایات اور چھ نکاتی احتجاجی لائحہ عمل پر موثر عمل آوری کیلئے مجوزہ کمیٹی کو مجاز قرار دیتے ہوئے ان پروگراموں کو روبہ عمل لانے کی ہدایت دی
اس سلسلہ میں بورڈ نے ایک تفصیلی مکتوب بھی کمیٹی کے نمائندوں کے حوالے کیا جس میں مسلمانان نظام آباد سے اپیل کی گئی کہ نظام آباد ضلع ایک کثیر مسلم آبادی والا علاقہ ہے جہاں مختلف ملی تنظیمیں سرگرم عمل ہیں۔ یہاں کے مسلمانوں نے بہ اتفاق آراء مفتی سعید اکبر کی سرپرستی اور مولانا احمد عبدالعظیم کو کنونیر نامزد کرتے ہوئے ایک جوائنٹ ایکشن کمیٹی بنائی ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ تمام چھ احتجاجی پروگرام کے موثر انتظام و انصرام کیلئے اس کمیٹی کو مجاز قرار دیا ہے۔ مسلمانان نظام آباد سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جے ا ے سی کا مکمل تعاون کریں اور آپسی اتحاد و اتفاق کو فروغ دیتے ہوئے کام انجام دیں۔ آج نظام آباد کے وفد مولانا کریم الدین کما ل، مولا نا سید سمیع اللہ صدر جمعیت العلماء، مولانا عابد قاسمی صدر حج سوسائٹی، مولانا شیخ حیدر قاسمی تنظیم آئمہ و حفاظ، مفتی یاسر اویس قاسمی، یحییٰ ظفر صدر بیت المال، محمد افضل سابق صدر عیدگاہ کمیٹی، جناب ایم این بیگ زاہد سابق سکریٹری جماعت اسلامی حلقہ آندھرا پردیش، محمد شعیب اور محمد اکبر شامل ہیں
۔ آج کی اس ملاقات کے موقع پر مولانا غیاث احمد رشادی کنونیر پروگرام کمیٹی بورڈ برائے تلنگانہ اور مولانا عمر عابد ین قاسمی بھی موجود تھے۔ قبل ازیں کمیٹی نے آج صبح بیر سٹر اسد الدین اویسی سے ملاقات کرتے ہوئے تفصیلات سے واقف کرایا۔ واضح رہے کہ نظام آباد میں چند یوم قبل منعقدہ ایک اجلاس میں ایک شخص کے نام کو کنونیر کی حیثیت سے نامزد کرنے کے بعد انتشار اور اختلاف پیش نظر مفتی سعید اکبر کی سرپرستی میں اور مولانا احمد عبدالعظیم سابق ناظم و فاق العلماء کو کنونیر کی زیر نگرانی ایک جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی
جس میں تمام مکاتب فکر ملی تنظیموں، سیاسی، سماجی فلاحی اداروں سے وابستہ نمائندہ افراد شامل تھے۔ اس جے ای سی کی جانب سے وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف زبردست جدوجہد کی جارہی ہے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مسلمانان نظام آباد کی جانب سے بہ اتفاق آراء اس کمیٹی کے قیام کو فعال نیک قرار دئیے ہوئے کہا کہ وقف کا مسئلہ مسلمانوں کیلئے نہایت اہم ہے یہ ہماری شہ رگ ہے اور پرسنل لاء بورڈ مسلمانوں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے
جو اس ایکٹ کو واپس لینے کے مطالبہ کے ساتھ جدوجہد کررہا ہے اس کاز کیلئے مسلمانوں کا باہمی اتحاد و اتفاق ناگزیر ہے اور موجودہ صورتحال آپسی اتحاد و اتفاق کو قائم رکھیں اور تمام تنظیموں میں سے ایک ایک نمائندہ کو بطور کو کنونیر اس کمیٹی میں شامل کرنے کی انہوں نے ہدایت دی۔