جنرل نیوز

حضرت عمر ؓ تاریخ اسلام کے بے مثال حکمران‘بے شمار خوبیوں کے مالک  جامع مسجد دارالشفاء میں مولا نا جعفرپاشاہ کا خطاب

حیدرآباد6جولائی (راست) مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ نے جامع مسجد دارالشفاء میں جمعہ کے موقع پر صحابہ کرام کی فضیلت پرحدیث شریف بیان کرتے ہوئے فرمایا کہحضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت ہیں کہ ایک روز حضور نبی اکرم ﷺ جبلِ اُحد پر تشریف لے گئے اُس وقت آپ ﷺ کے ساتھ حضرت ابو بکرؓ، حضرت عمرؓ اور حضرت عثمانؓتھے۔ اُن سب کی موجودگی کی وجہ سے پہاڑ (جوشِ مسرت سے) وجدمیں آ گیا۔ آپ ﷺ نے اُس پر اپنا قدم مبارک مارا اور فرمایا: اے اُحد ٹھہر جا! تیرے اوپر ایک نبی، ایک صدیق اور دو شہیدوں کے سوا اور کوئی نہیں (سو وہ ٹھہر گیا)۔مولانا نے فرمایا کہ اس حدیث شریف سے واضح ہوتا ہے کہ حضور ﷺنے زندگی میں ہی حضرت عمرؓ اور حضرت عثمانؓ کی شہادت کی خوشخبری سنادئیے تھے۔مولانا نے کہا کہ مخالفین حضرت عمر ؓوحضرت عثمان ؓکی اس حدیث شریف سے تردید ہوتی ہے اور ان کا بغض وعناد واضح ہوتا ہے۔ مولانا حضرت عمر ؓ اسلامی تاریخ کے عبقری شخصیت،بے مثال حکمران اور پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے جان نثار صحابی ؓ تھے۔ آپ کے اسلام کیلئے خود نبی کریم ﷺ نے دعا مانگی۔ آپ کے قبول اسلام کے ذریعہ کمزور مسلمانوں کو ایک حوصلہ ملا۔مولانا نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت عمرؓ اسلام لانے کے بعد پوری زندگی اسلام کیلئے وقف کردی تھی۔ آپ نے بہت کچھ اصلاحات دین کے مختلف شعبوں میں فرمائی اور ایک ایسا نظام دنیا کے سامنے پیش کیا کہ دنیا والے اس کی نہ صرف دادا دینے پر مجبور ہوئے بلکہ اس کو اختیار کرکے اپنے پنے ملکوں اور ریاستوں کے نظام کو درست کیا۔مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ حضرت عمر ؓ بے حد عاجزی وانکساری اور بے شمار خوبیوں کے مالک تھے۔ آپ ؓ انسانیت کی خدمت،رعایا کی خبر گیری اور مخلوق خدا کے احوال سے واقفیت کا جذبہ رکھتے تھے۔ مولانا نے فرمایا کہ حضرت عمر ؓ اپنے دور خلافت میں عدل وانصاف کی بہترین مثال قائم فرمائی اور عادل حکمران بن کر تعلیمات عدل کو دنیا میں پھیلادیا۔ حضرت عمر ؓ ہر وقت اسی فکر میں رہتے کہ نبی کریم ﷺ نے جس حال میں چھوڑا اسی پر پوری زندگی گزرجائے، عمدہ کھانوں، بہترین غذاؤں اور اسباب تنعم سے ہمیشہ گریز کیا کرتے تھے۔ مولانا نے مسلمانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ والدین اپنے بچوں کی تربیت میں اہم کردار ادا کریں۔صحابہ کرام کی زندگیوں سے اپنی اولاد کو واقف کروائیں اور صحابہ کرام کی زندگیوں کو نمونہ حیات بنانے کی تلقین فرمائی۔ مولانانے عامۃ المسلمین کو علماء کرام کی عزت وعظمت کرنے کی تلقین فرمائی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button