انٹر نیشنل

پانی کی تحلیل۔ملکت میں یومیہ پانی کی فلٹریشن تیل کی عالمی پیداوار کے مساوی

ریاض ۔ کے این واصف

مملکت میں عوامی سطح پر جو پانی فراہم کیا جاتا ہے وہ سارا کا سارا سمندری پانی کو فلٹر کرکے کیا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں سعودی واٹر اتھارٹی کے چیئرمین انجینئرعبداللہ بن ابراہیم کا کہنا ہے کہ مملکت میں پانی کی صنعت بہت وسیع ہے۔ دنیا بھر میں ایک دن میں جتنا پیٹرول صاف کیا جاتا ہے اتنی ہی مقدار میں مملکت میں ایک روز میں پانی فلٹر کیا جاتا ہے۔

 

العربیہ نیوز کے مطابق ریاض میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے واٹراتھارٹی کے چیئرمین انجینئرعبداللہ نے مزید کہا کہ مملکت میں صاف پانی کے شعبے کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ اس سیکٹر میں بہت زیادہ پوٹینشل ہے کیونکہ یہ ایک باقاعدہ صنعت ہے جو پانی کو صاف کرنے سے متعلق ہے۔انجینئرعبداللہ کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں پیٹرول پیدا کرنے والے ممالک کی پیٹرول صاف کرنے کی جتنی صلاحیت ہے اتنی ہی مقدار میں یعنی 15 ملین مکعب میٹر یومیہ بنیادوں پر سعودی عرب میں پانی کی فلٹریشن کا عمل کیا جاتا ہے۔

 

چیئرمین واٹراتھارٹی کا کہنا تھا کہ ریاض کے قریب کوئی دریا نہیں کہ اس سے میٹھا پانی نکال کر اسے سپلائی کردیا جائے بلکہ ہمیں سمندر سے پانی حاصل کرکے اسے یومیہ بنیاد پر مخصوص پراسیس سے گزارنے کے بعد ملک کے طول و عرض میں پہنچانا ہوتا ہے جو یقینی طور پر بہت بڑا منصوبہ ہے۔چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ پانی خدمات کی فراہمی پر اخراجات بہت زیادہ ہیں۔ سال 2023 میں اس کے اخراجات 35 ارب ریال تھے۔

 

سعودی عرب میں اس وقت عظیم الشان واٹر فلٹریشن پروجیکٹ پر کام کیا جارہا ہے جس کے تحت عالمی سطح پر چار بڑے منصوبے ہیں جو جدید ترین ٹیکنالوجی کے مطابق پانی کی صفائی کے مراحل مکمل کریں گے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button