مضامین

خبر پہ شوشہ “وردی میں چور”

حیدرآباد ۔ کے این واصف

معروف یوٹیوب چینل “آرٹیکل 19” پر ایک سنسنی خیز بلکہ حیرت انگیز اسٹوری نشر ہوئی۔ اینکر نوین کمار نے کہا آپ کو کسی کے نام کی سپاری دینی ہو، اغوا کرکے فدیہ (فروتی) وصول کرنا ہو تو اب آپ غنڈے موالیوں سے ربط نہ کریں اب آپ یہ خدمات پولیس سے حاصل کرسکتے ہیں پھر پورا قصہ یوں بیان کیا۔

 

یوپی کے ضلع بریلی کے فتح گنج تھانے کے ایس ایچ او نے دو کانسٹیبلز کے ساتھ ایک گھر پر فرضی دھاوا کیا اور صاحب خانہ کو گرفتار کرکے کسی سنسان مقام لے گئے اور کہا کہ رہائی چاہئے تو تین لاکھ روپئے کی فوری ادائیگی کا بندوست کرو۔ مگر مغویہ شخص کے افراد خاندان نے اپنے رسوخ استعمال کرتے ہوئے پولیس کے ایک اعلی عہدیدار سے شکایت کی اور اپنے بندے کو آزاد کروالیا اس طرح ایس ایچ او کی تدبیر الٹی ہوگئی۔

 

جرائم پیشہ افراد کا پولیس کی وردی پہن کر سیدھے سادے شہریوں کو ٹھگنے کے واقعات تو اکثر سامنے آتے ہیں۔ شاید متذکرہ انسپکٹر پولیس نےانھین واقعات کو دیکھ کر سوچا ہوگا کہ جب وردی پہن کر نقلی پولیس ٹھگ سکتی ہے اور پیسہ بناسکتی ہے تواصلی پولیس کیون پیچھے رہے۔ اس طرح یہ “وردی میں چور” سامنے آئے۔

 

بنے ہیں اہل ہوس مدعی بھی منصف بھی

کسے وکیل کریں؟ کس سے منصفی چاہیں؟

متعلقہ خبریں

Back to top button