دوسرے مذہب کی لڑکی سے محبت _ محمد عاشق نامی نوجوان کا لڑکی کے بھائیوں کے ہاتھوں قتل
تمل ناڈو میں پیش آئے ایک دل دہلا دینے والے واقعہ میں، 25 سالہ نوجوان محمد عاشق کو 4 نوجوانوں نے ایک ہوٹل میں چاقو اور لوہے کی راڈ سے دیوانہ وار حملہ کرتے ہوئے قتل کردیا۔ یہ واقعہ ہفتہ کی رات تاملناڈو کے دھرما پوری ضلع میں پیش آیا۔ تاہم واقعہ کا ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے
میڈیا رپورٹ میں پولیس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کم از کم چار نامعلوم افراد ہوٹل کے احاطے میں داخل ہوئے اور محمد عاشق کو کئی مرتبہ چاقو مارا۔سی سی ٹی وی
فوٹیج میں ملزمین کو ہوٹل میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے، ان میں سے دو محمد عاشق کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ اچانک حملہ آوروں میں سے ایک نے چاقو نکالا اور عاشق پر حملہ کرنا شروع کر دیا۔ عاشق نے حملے سے بچنے کی کوشش کے باوجود، حملہ آوروں نے اسے گھیر لیا اور اپنا وحشیانہ حملہ جاری رکھا۔ مجرموں نے ہوٹل کے دیگر عملے کو بھی دھمکیاں دیں جنہوں نے مداخلت کرنے کی کوشش کی۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ایک ٹیم فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور محمد عاشق کو دھرمپوری ڈسٹرکٹ ہاسپٹل پہنچایا۔ تاہم ڈاکٹروں نے اسے پہنچنے پر مردہ قرار دے دیا۔ پولیس نے قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور واقعہ کے سلسلے میں چار ملزمین کو گرفتار کر لیا ہےجن کی شناخت جنا رنجن (27)، جنا امساپریان (27)، گوتم (28) اور پاروتھی والاوان (24) کی حیثیت سے ہوئی ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق
محمد عاشق ایک لڑکی سے محبت کرتا تھا اور جب اس نے اس سے شادی کرنے کے لیے اس کے والدین سے رابطہ کیا تو انہوں نے انکار کردیا اور مبینہ طور پر اسے دھمکیاں دیں۔ لڑکی کے بھائیوں نے مبینہ طور پر اسے فون پر دھمکیاں بھی دیں۔
لڑکی کے دو بھائی جنارجن اور جنا ہمساپریان نے اپنے دو رشتہ داروں گوتم اور پاروتھی والاوان کے ساتھ مل کر محمد عاشق کے ہوٹل گئے ۔جہاں وہ ہوٹل میں ماسٹر کا کام کرتا تھا بتایا جاتا ہے کہ محمد عاشق ہوٹل مینجمنٹ کا کورس کرنے کے بعد دھرما پوری کی ایک مشہور بریانی ہوٹل میں ماسٹر کا کام کرتا تھا چار ملزمین نے ہوٹل میں داخل کر عاشق پر چاقووں اور لوہے کی سلاخوں سے حملہ کردیا۔جس میں اس کی موت ہوگئی۔پولیس نے چاروں ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے