انٹر نیشنل

ہند۔ پاک کے درمیان سیز فائر

نئی دہلی/اسلام آباد: بھارت اور پاکستان نے سرحدی کشیدگی میں کمی لانے کے لیے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں ممالک کی سرحدوں پر ڈرون حملوں اور فائرنگ کے مسلسل واقعات سے حالات نہایت کشیدہ ہو چکے تھے۔

 

حالیہ کشیدگی نے نہ صرف خطے میں بلکہ عالمی سطح پر بھی شدید تشویش پیدا کر دی تھی۔ جنگ بندی پر اتفاق کو ماہرین امن کی جانب ایک مثبت قدم قرار دے رہے ہیں، جس سے جنوبی ایشیا میں استحکام کی امید کی جا رہی ہے۔

 

اسی دوران امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت اور پاکستان نے جنگ بندی (سیزفائر) پر رضامندی ظاہر کی ہے اور اس عمل میں امریکہ نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔ انہوں نے ہفتہ کی شام اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشیل’ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "رات بھر طویل مذاکرات کے بعد دونوں ممالک نے فوری سیزفائر پر اتفاق کیا۔ دونوں ملکوں نے سمجھداری اور دانشمندی سے کام لیا جس پر ہم شکر گزار ہیں۔”

 

بھارت اور پاکستان نے بھی علیحدہ بیانات جاری کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ اس اعلان کے کچھ دیر بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی اسی طرح کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان فائر بندی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ان کے مطابق اس عمل میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف، بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر، پاکستانی آرمی

 

چیف عاصم منیر، دونوں ممالک کے قومی سلامتی مشیر اجیت دووال اور عاصم ملک بھی شامل تھے۔ ٹرمپ نے یہ بھی بتایا کہ وہ اور امریکی نائب صدر جے ڈی وینس ان مذاکرات میں شریک رہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button