انٹر نیشنل

پولیس کے ہاتھوں 17 سالہ مسلم لڑکے کی ہلاکت کے بعد فرانس جل رہا ہے _ مسلسل پانچویں دن بھی پرتشدد احتجاج

حیدرآباد _ 2 جولائی ( اردولیکس ڈیسک) فرانس میں 17 سالہ مسلم لڑکے کی پولیس فائرنگ میں ہلاکت کے خلاف ہوئے مظاہروں نے  ملک کو جلا دیا ہے دارالحکومت پیرس کے کئی علاقوں میں مظاہرین نے بڑے پیمانے پر سرکاری اورخانگی املاک کو جلا ڈالا۔جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق ناحیل نامی 17 سالہ  مسلم لڑکے کو پولیس نے 27 جون کی رات پیرس کے نواحی علاقہ کے ایک چیک پوسٹ پر کار نہ روکنے کے الزام میں گولی مار کر ہلاک کردیا تھا ناحیل کی والدہ مونیا نے بیٹے کی ہلاکت کا ذمے دار صرف گولی چلانے والے پولیس اہلکار کو قرار دیا۔۔ اس کے بعد پیرس میں شروع ہونے والے پرتشدد احتجاج نے ملک کے کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ مظاہرین گزشتہ 5 دن سے سڑکوں پر ناحیل کے ساتھ انصاف کرنے اور پولیس رویہ کے خلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں اس دوران کئی مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان کئی جھڑپیں ہوئیں

 

مظاہرین نے پیرس شہر اور اس کے مضافاتی علاقے میں کئی شاپنگ مال، دفاتر اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔پولیس کو تشدد کنٹرول کرنے میں ناکام ہونے پر 45 ہزار فوج کو میدان میں اتارا گیا ہے کئی علاقوں میں مظاہرین پر آنسو گیس برسائے گئے۔ پیرس کے کئی علاقوں میں  کرفیو کا اعلان کردیا گیا ہے اور لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس میں 5 ویں روز بھی ہنگامے جاری ہیں اور نانتیغ کے علاقے میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں قتل ہونے والے ناحیل مرزوق کی نماز جنازہ بھی ادا کردی گئی۔

 

پولیس کی جانب سے ناحیل کی نمازجنازہ کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ ان کی نماز جنازہ اور تدفین میں دوستوں اور خاندان کے افراد نے شرکت کی۔

 

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نماز جنازہ کے موقع پر مظاہرین کی بڑی تعداد مسجد کے باہر جمع تھی اور مظاہرین نے ’جسٹس فار ناحیل‘ کے نعرے لگائے۔اس کے باوجود فرانس میں ہنگامے جاری ہیں اور مظاہرین نے فرانسیسی شہر مارسے، لیون،گرینوبل میں لوٹ مار اور آگ لگانے کے واقعات جاری ہیں

رپورٹس کے مطابق پرتشدد احتجاج میں گرفتاریوں کی تعداد 2000 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ تشدد میں 522 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔خیال رہے ک 27 جون کو 17 سالہ فرانسیسی نوجوان ناحیل کو پولیس اہلکار نے ناکے پر نہ رکنے کے الزام میں گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ ناحیل کی والدہ مونیا نے بیٹے کی ہلاکت کا ذمہ دار صرف پولیس اہلکار بتایا ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button