انٹر نیشنل

ایران خطرناک کلسٹر بموں کا استعمال کررہا ہے – اسرائیلی فوج کا الزام

ایران اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ آٹھ دنوں سے شدید جنگ جاری ہے، جس کے نتیجے میں پورا مغربی ایشیا میدانِ جنگ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے الزام لگایا ہے کہ ایران نے ان پر حملہ کرنے کے لیے "کلسٹر بموں” کا استعمال کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد ایران نے پہلی بار یہ ہتھیار استعمال کیے ہیں۔

 

اسرائیلی "ہوم فرنٹ کمانڈ” کے مطابق یہ میزائل سات کلومیٹر کی بلندی پر پھٹا، اور اس میں سے تقریباً 20 چھوٹے بم نکل کر مختلف علاقوں میں گرے۔ ایک اسرائیلی افسر کے مطابق یہ کلسٹر بم ایرانی بیلسٹک میزائلوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ خطرناک اور تباہ کن ہیں۔ تاہم فوج نے اس بارے میں مزید تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

 

اسرائیلی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان میزائلوں میں سے ایک نے "اجور” شہر کے وسط میں واقع ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، لیکن خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان بموں میں سے کچھ پھٹے نہیں ہیں اور وہ عام شہریوں کی زندگی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، اس لیے عوام کو خبردار کر دیا گیا ہے۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر وہ کسی مشکوک شے کو دیکھیں تو فوراً متعلقہ حکام کو اطلاع دیں۔

 

اسرائیلی فوجی افسر نے الزام لگایا کہ ایران شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور جنگ کی شدت کو بڑھانے کے لیے ان مہلک ہتھیاروں کا استعمال کر رہا ہے۔

 

واضح رہے کہ سال 2008 میں دنیا کے 111 ممالک اور 12 بین الاقوامی اداروں نے کلسٹر بموں کی تیاری، ذخیرہ، منتقلی اور استعمال پر بین الاقوامی پابندی عائد کی تھی۔ لیکن ایران اور اسرائیل نے اس معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

 

یاد رہے کہ حالیہ اسرائیلی حملوں میں ایران کے کئی اعلیٰ رہنما ہلاک ہوئے تھے، جن کی جگہ اب نئی تعیناتیاں کی جا رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں ایران نے "ایرانی انقلابی گارڈز” (IRGC) کے انٹیلی جنس چیف کے طور پر "ماجد خادمی” کو مقرر کیا ہے۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button