لاپرواہی سے گاڑی چلاتے ہوئے ہلاک ہو جانے والے شخص پر انشورنس کی رقم نہیں ملے گی – سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

نئی دہلی _ 3 جولائی ( اردولیکس) سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا ہے کہ اگر کوئی شخص لاپرواہی سے گاڑی چلاتے ہوئے ہلاک ہو جائے تو انشورنس کمپنی پر معاوضہ ادا کرنے کی کوئی قانونی ذمہ داری نہیں بنتی۔
یہ فیصلہ 2014 میں کرناٹک میں پیش آئے ایک سڑک حادثہ سے متعلق مقدمے میں آیا۔ اس حادثے میں رویش نامی شخص تیز رفتاری اور لاپروائی کے باعث گاڑی چلاتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ اس کے بعد متوفی کے خاندان نے انشورنس کمپنی سے 80 لاکھ روپے کا کلیم مانگا اور کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
تاہم ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ جب ٹریفک کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، لاپرواہی سے ڈرائیونگ کی گئی ہو، تو انشورنس کمپنی کلیم کی ادائیگی کے لیے مجبور نہیں کی جا سکتی۔ اس فیصلے کو متوفی کے خاندان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔
سپریم کورٹ نے بھی ہائی کورٹ کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے واضح کیا کہ جب ڈرائیونگ میں لاپروائی یا سنگین غفلت ثابت ہو، تو انشورنس کمپنیاں موت کے بعد بھی کلیم ادا کرنے کی پابند نہیں ہوتیں۔