بندروں نے توڑ دی مندر کی مورتی – مدرسہ کے طلبہ پر شک کرتے ہوئے مدرسہ میں توڑ پھوڑ – پولیس تحقیقات میں ہوا انکشاف

تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع کے جنارم گاؤں میں ایک زیر تعمیر مندر کے مورتی کو بندروں نے نقصان پہنچایا ۔ اس واقعہ کے خلاف مقامی ہندووں نے مندر کے سامنے واقع ایک دینی مدرسہ کے طلبہ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مدرسہ میں توڑ پھوڑ کی تھی
اس واقعہ پر انسپکٹر جنرل پولیس ملٹی زون || ستیہ نارائنا نے چہار شنبہ کو انکشاف کیا ہے کہ ضلع سنگاریڈی کے جنارم میں زیر تعمیر مندر کے سامنے جس مورتی کو نقصان پہنچایا گیا اس کے لئے دینی مدارس کے طلبا نہیں کہ بندر ہیں۔
پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس ستیہ نارائنا نے کہا کہ مذہبی منافرت کو فروغ دینے والے تبصروں یا سوشیل میڈیا پر افواہیں پوسٹ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی
۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع سنگاریڈی کے مضافاتی علاقہ جنارم منڈل میں ایک مندر تعمیر کی جارہی ہے اور اس مندر کے سامنے کی مورتی ٹوٹی ہوئی پائی گئی تھی۔ پولیس کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ 19 اپریل کو اس مندر کے سامنے کی شیو مورتی کو 5:30 بجے شام بندروں نے مورتی کو گرا دیا
جسکی وجہ سے یہ موتی کر کروٹ گئی۔ 22 اپریل کو مقامی عوام نے ایک دینی مدرسہ کے طلباء کو شام کے وقت کھیلنے کے دوران شیو مندر کی سمت آتے ہوئے دیکھا اور ان سے پوچھ تاچھ کی گئی شیو مندر کے قریب تباہ شدہ مورتی کو دیکھنے کے بعد مقامی عوام نے یہ سمجھا کہ طلباء نے یہ حرکت کی ہوگی اور تباہ شدہ مورتی کے حقائق سے واقفیت حاصل کئے بغیر ہی بڑی تعداد میں عوام مدرسہ کی املاک و نقصان پہچایا ۔
اسپنر جزل پولیس نے انتباہ دیا کہ حقائق سے واقفیت کے بغیر جھوٹی تشہیر ، عوام کو مشتعل کرنے والے بیانات اور لاء اینڈ آرڈر کو خراب کرنے والے افراد کے خلاف سخت کاروائی کارروائی کی جائے گی
۔انہوں نے ضلع سنگاریڈی کے عوام سے خواہش کی کہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھیں ۔